جھنگ پولیس اور انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت اور لاپرواہی، شہری در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،چیف جسٹس ثاقب نثار سے انصاف کی اپیل

پیر 10 ستمبر 2018 21:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 ستمبر2018ء) جھنگ پولیس اور انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت اور لاپرواہی کے باعث شہری در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ۔پولیس کی ملی بھگت کی وجہ سے بدنام زمانہ علاقائی بدمعاش نواب سرفراز سیال کے بار بار زمینوں پر قبضے اور شہریوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے پر جھنگ کے رہائشی انصاف کے حصول کیلئے آن لائن کے دفتر پہنچ گئے ۔

جھنگ کے ایک شہری نے آن لائن کو بتایا کہ ان کے علاقہ میں قبضہ گروپ کے سربراہ نواب سرفراز سیال علاقہ مکینوں کے کڑوڑوںروپے مالیت کی اراضی پر قابض ہے ۔جبکہ پولیس اور انتظامیہ کی ملی بھگت کے باعث نہایت با اثر شخصیت بن چکا ہے تاہم پولیس اس کے کالے دھندے پر پڑدا ڈالنے کیلئے سادہ لوح شہریوں پر جھوٹے مقدمے کرنے سے گریز نہیں کرتی ۔

(جاری ہے)

شہری نے مزید بتایا کہ ڈی پی او جھنگ اور مقامی پولیس کا ذیادہ تر وقت ملزم کے ڈیرے پر ہی گزرتا ہے جبکہ تھانہ وریاں پولیس نے نواب فراز سیال کے کہنے پر اس پر بھی جعلی مقدمات کر رکھے ہیں ۔

مدعی نے بتایا کہ نواب فراز ان کی بھی ایک کنال اراضی پرقابض ہے تاہم ملزم کی دو ماہ سے کاوشوں کے باوجود پولیس کاروائی سے گریزاں ہے اسی دوران 30سے 40مسلح افراد نے نواب فراز سیال کی ایماء پر ان کے گھر پر جان لیوا حملہ کر کے گھر میں موجود 4عورتوں سمیت 9افراد کو شدید زخمی کر دیا بعدازاں مدعی جب تھانہ وریاں میں درخواست لے کر گئے توپولیس نے پہلے تو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا بعدازاں ڈی پی او جھنگ کے حکم پر مقدمہ درج کرکے خاموشی اختیار کر لی ۔مدعی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے انصاف کی اپیل کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ذیشان کمبوہ

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں