کرپشن کے خاتمہ کے دعویدار کروڑوں کے دن دیہاڑے ڈاکے پر خاموش تماشائی بن گئے،میڈیا کے واویلہ اور لوٹ مار کی نشاندہی کے باوجود نیچے سے اوپر تک تمام حکام نے پراسرار چپ اختیار کرلی،ٹول پلازوں پر ایک ہی سیریل نمبروں کی حامل کاپیوں کا روزانہ بار بار استعمال دھڑلے سے جاری،عوام کا خادم اعلیٰ پنجاب سے فوری سخت ترین نوٹس لینے کامطالبہ

اتوار 17 دسمبر 2017 20:12

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2017ء) :محکمہ ہائی وے ڈویڑن مینٹیننس اینڈ ریپیئرٹو فیصل ۱?باد ریجن کے کروڑوں روپے کے خردبرد،فراڈ، جعلسازی،لوٹ مار کا انکشاف ہوا ہے جبکہ جھنگ ٹوبہ روڈ اور جھنگ چنیوٹ روڈ کے چاروں ٹول پلازوں سمیت ریجن کے تمام ٹول پلازوں پرہر قسم کی گاڑیوں بشمول کاروں، ویگنوں، کوسٹرز، ہینو اے سی و نان اے سی بسوں، ٹریکٹر ٹرالیوں، ٹرکوں، لانگ ٹرالرز و دیگر وہیکلز وغیرہ کیلئے 1 سے 100 تک کی سیریل نمبروں کی حامل کاپیوں کا روزانہ بار بار استعمال دھڑلے سے جاری ہے اس طرح بوگس پرچیوں کے ذریعے خزانہ سرکار پر دن دہاڑے انتہائی دلیرانہ ڈاکہ ڈالا جارہا ہے جس میں محکمہ ہائی وے ڈویڑن مینٹیننس اینڈ ریپیئرٹو فیصل ۱?باد ریجن کے ایکسین فیصل ۱?باد،ایس ڈی اوز ٹوبہ ٹیک سنگھ و جھنگ، سب انجینئرز اور دیگر افسران ملوث ہیں لیکن محکمہ و انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سمیت نیچے سے اوپر تک تمام حکام علم ہونے کے باوجود صورتحال کاتدارک نہ کرسکے ہیں حتیٰ کہ ایس ای ، چیف انجینئر اور سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس سمیت تمام افسران نے بااثر کرپٹ ایکسین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں جس پر عوام نے خادم اعلیٰ پنجاب سے مذکورہ خردبرد، فراڈ و جعلسازی اور لوٹ مار کا فوری سخت ترین نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ قبل ازیں محکمہ ہائی وے ڈویڑن مینٹیننس اینڈ ریپیئرٹو فیصل ۱ٓباد ریجن کی جانب سے جھنگ ٹوبہ ٹیک سنگھ کمالیہ روڈ اور جھنگ چنیوٹ روڈ کے چار ٹول پلازوں سمیت فیصل ۱ٓباد ریجن کے دیگر ٹول پلازوں کے ٹھیکے کروڑوں روپے میں نیلام کئے جاتے تھے مگر محکمہ کے کرپٹ اور حرام خور افسران نے حکومت کی گڈ گورننس پالیسی کے تحت ان پلازوں کا نیلام عام روک دیا اور اپنی غربت مٹانے کیلئے محکمہ ہائی وے ڈویڑن مینٹیننس اینڈ ریپیئرٹو فیصل ۱?باد ریجن کے بیلداروں، ڈیلی ویجز ملازمین اور دیگر اہلکاروں کے ذریعے ٹول پلازوں کے راستے ۱?نے جانے والی ہر قسم کی گاڑیوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی شروع کردی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ انتہائی شرمناک اور مکارانہ طریقے سے خزانہ سرکار پر کروڑوں روپے کا ڈاکہ مارنے کا جو منصوبہ بنایاگیا اس کے تحت ہر قسم کی گاڑیوں بشمول کاروں، ویگنوں، کوسٹرز، ہینو اے سی و نان اے سی بسوں، ٹریکٹر ٹرالیوں، ٹرکوں، لانگ ٹرالرز و دیگر وہیکلز وغیرہ سے جو فی کراسنگ ٹول ٹیکس پرچی فیس وصول کی جاتی ہے ان سب کیلئے روزانہ استعمال ہونے والی تمام کاپیوں کی سیریل نمبر ایک ہی یعنی 1 سے 100 تک ہے۔

اس طرح جب ایک کاپی ختم ہونے پر دوسری کاپی کا استعمال شروع کیا جاتا ہے اس پر بھی وہی 1 سے 100 تک کا سیریل نمبر ہوتا ہے اس طرح بار بار ایک ہی سیریل نمبر کی جعلی و بوگس کاپیاں استعمال کرکے لوٹ مار کا سلسلہ جاری و ساری ہے،یہی نہیں بلکہ ٹول پلازوں سے گزرنے والی 70 سے 80 فیصد گاڑیوں کو ٹول ٹیکس کی پرچی دی ہی نہیں جاتی اور ان سے رقم لیکر بغیر پرچی دیئے گزار دیا جاتا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ ایکسین موصوف قبل ازیںمحکمہ ہائی وے مینٹیننس اینڈ ریپیئر پنجاب کے اہم افسران کے ہمراہ بھی کام کرچکے ہیںاور انہیں بھی مکمل حصہ پتی پہنچا رہے ہیں اس طرح موصوف کے خلاف جو شکایت بھی ایس ای آفس، چیف انجینئر آفس لاہور یا سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو آفس لاہور پہنچتی ہے وہاں موجوان کے مبینہ حصہ دار و کرپٹ افسران اسے سرخ فیتے کی نظر کردیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ایکسین و ایس ڈی او برملا اس امر کا اظہار کرتا ہے کہ وہ بہت بااثر ہے اس لئے کوئی اسے پوچھنے والانہیں۔

انہوںنے بتایاکہ لاکھوں روپے کا ڈاکہ صرف جھنگ ٹوبہ روڈ کے ٹول پلازوں پر ہی نہیں بلکہ جھنگ چنیوٹ روڈ کے ان و آ?ٹ ٹول پلازوں اور ملہوآنہ ٹول پلازہ پر بھی یہی صورتحال جاری ہے۔ شہریوں کی سخت شکایات کے باعث گزشتہ چند روز کے دوران جب قومی الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ارکان نے جھنگ ٹوبہ روڈ،جھنگ چنیوٹ روڈاور دیگر شاہرات پر واقع محکمہ ہائی وے مینٹیننس اینڈ ریپیئرٹو ڈویڑن فیصل ۱?باد ریجن کے زیرانتظام چلنے والے ٹول پلازہ کا خفیہ سروے کیا تو اس دوران انکشاف ہواکہ مذکورہ پلازہ پرآ?ٹ گوئنگ اور ان کمنگ سمیت دونوں اطراف پر ایک ہی سیریل کی جعلی و بوگس کاپیاں استعمال کی جارہی ہیں جبکہ کارسوار وں کے علاوہ ویگنوں ، بسوں ، ٹرکوں ، ٹرالیوں ، مزدوں اور اسی قسم کی دیگر 80فیصد کے قریب ٹرانسپورٹ سے ٹول پلازہ پر کراسنگ فیس تو وصول کی جارہی ہے مگر انہیں جعلی پرچی بھی فراہم نہیں کی جاتی۔

جب ٹول پلازوں پر موجود پرچیاں دینے والے عملے سے جعلی و بوگس اور ایک ہی سیریل کی پرچیاں بار بار و ہرروز تقسیم کرنے کے بارے میں دریافت کیاگیا تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور ان کا کہناہے کہ انہیں محکمہ کے افسران کی جانب سے جو کاپیاںفراہم کی گئی ہیں وہ وہی پرچیاں گاڑیوں کے مالکان کو جاری کررہے ہیں مگر جب محکمہ ہائی وے مینٹیننس اینڈ ریپیئر فیصل ۱?بادکے ایکسین سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو بار بار کوشش کے باوجود ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں