پاکستان اسٹاک مارکیٹ مسلسل دوسرے ہفتے بھی کاروباری اتار چڑھائو کے بعد بدترین مندی کا شکار رہی

انڈیکس 44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھا، کے ایس ای100انڈیکس800پوائنٹس گھٹ کر 43200پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا

ہفتہ 4 دسمبر 2021 20:04

پاکستان اسٹاک مارکیٹ مسلسل دوسرے ہفتے بھی کاروباری اتار چڑھائو کے بعد بدترین مندی کا شکار رہی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2021ء) پاکستان اسٹاک مارکیٹ مسلسل دوسرے ہفتے بھی کاروباری اتار چڑھائو کے بعد بدترین مندی کا شکار رہی اور انڈیکس 44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھا جبکہ کے ایس ای100انڈیکس800پوائنٹس گھٹ کر 43200پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا ،مندی کے باعث مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 173ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب روپے سے کم ہو کر74کھرب روپے رہ گیا ۔

کاروباری مندی کے سبب 53.31فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔اسٹاک ماہرین کے مطابق سود کی شرح میں مزید اضافے کے خدشات،مہنگائی اور تجارتی خسارہ بڑھنے کے خوف پر حصص کی بڑے پیمانے پر فروخت ،نومبر کے دوران افراط زر کی شرح 11.5تک پہنچنے کی وجہ سے بینکو ں کی جانب اسٹیٹ بینک کو 3،6اور 12ماہ کے ٹریژری بلوں کی نیلامی میں بلند شرح سود کی پیشکشو ں نے کریش کی صورتحال سے دوچا ر کئے رکھا جبکہ ملک میں گیس بحران کی وجہ سے غیر برآمدی صنعتوں کی کیپٹو پاور پلانٹس کو سپلائی بند کئے جانے کے بعد ڈھائی ماہ کیلئے سی این جی اسٹیشنز کی بندش ،سے صنعتی شعبے میں پیدا ہونیوالی بے چینی ،یورپ و مغربی ممالک میں اومی کرون وائرس کی وجہ سے غیر ملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلاء اور مقامی سرمایہ کاروں کی منافع کے حصول پر دبائو بڑھنے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں3دن مندی کا رجحان غالب رہا اس دوران انڈیکس 2393.98پوائنٹس لوز کر گیا تاہم سعودی عرب کی جانب سے 3ارب روپے کا قرضہ جاری ہونے اورآئندہ ماہ پاکستان کی جانب سے عالمی سکوک کے اجراء کی خبروں،ایمرجنگ مارکیٹ سے انخلاء کے بعد فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں شمولیت کے نتیجے میں غیر ملکیوں کی جانب سے تازہ سرمایہ کاری کی امید پر سرمایہ کاری کے مقامی شعبوں کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے تیزی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے 2روزہ تیزی میں1512.65پوائنٹس ریکور ہو گیا ۔

(جاری ہے)

گذشتہ ہفتے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس45757.60پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کی بڑی لہر آنے سے انڈیکس 42750.90پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بھی ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں881.33پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس44114.16پوائنٹس سے کم ہو کر 43232.83پوائنٹس ہو گیا اسی طرح318.78پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 17034.02پوائنٹس سے کم ہو کر16718.24 پر آگیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس30302.34پوائنٹس سے گھٹ کر29611.01پوائنٹس پر بند ہوا ۔

مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 1کھرب73ارب61کروڑ28لاکھ51ہزار703 روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب87ارب82کروڑ12لاکھ88ہزار23روپے سے کم ہو کر74کھرب 14ارب20کروڑ84لاکھ36ہزار320روپے رہ گیا ۔پاکستا ن اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ34ارب روپے مالیت کے 41کروڑ14لاکھ65ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم9ارب روپے مالیت کے 24کروڑ10لاکھ69ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر 1735کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 728کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،925میں کمی اور82کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے فوجی فوڈز ،ٹی پی ایل پراپرٹیز ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،بائیکو پیٹرولیم ،فرسٹ نیشنل ایکویٹیز ،ٹریٹ کارپوریشن ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ ،جی 3ٹیکنالوجیز ،حبیب بینک ،یونائیٹڈ بینک ،ایم سی بی بینک لمیٹڈ ،حب پاور کمپنی ،اینگرو فرٹیلائزر ،بینک الفلاح ،فوجی فوڈز ( آر ) میپل لیف ،فوجی سیمنٹ ،پائینیر سیمنٹ ،ڈولمن سٹی ،عائشہ اسٹیل مل ،پاور سیمنٹ ،ایزگارڈنائن ،غنی گلوبل اور سلک بینک سر فہرست رہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں