مصطفی کمال نے مردم شماری کے نتائج کی تحقیقات اور توثیق کرنے کے لیے آزادانہ کمیشن مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا
مردم شماری کے ابتدائی نتائج میں سنگین بے ضابطگیاں اور تضاداد پائے جانے پر پورے ملک میں شدید تنقید ہوئی لیکن اب تک ان ابتدائی نتائج کا جائزہ نہیں لیا گیا، مصطفی کمال
جمعہ 20 اکتوبر 2017 21:34
(جاری ہے)
لاہور اور کراچی کا عام تقابلی جائزہ ثابت کر دیتا ہے کہ ہم کیوں پوری مردم شماری کو یکسر مسترد کر دیتے ہیں۔
مردم شماری میں ایک بلاک کی حد 200 سے 250 گھروں پر مشتمل ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق کراچی کے بلاک کی حد 14494 پر مشتمل ہے جبکہ لاہور کی 6585 گھروں پر مشتمل ہے۔ اگر اوسطاً 225 گھر خانہ شماری کے ایک بلاک میں شامل ہیں اور اس کو اوسطاً 6.2 فیصد شہری نمو سے ضرب دیا جائے تو بھی کراچی کی آبادی 2 کڑوڑ 21 لاکھ سے تجاوز کرتی ہے جبکہ لاہور کی آبادی 91 لاکھ 86 ہزار بنتی ہے۔ 2017 کی خانہ شماری کے مطابق کراچی میں گھروں کی تعداد 27 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ ہے جبکہ لاہور میں گھروں کی تعداد 17 لاکھ 27 ہزار ہے۔ جسکا مطلب یہ ہے کہ کراچی کے ایک بلاک میں 191 جبکہ لاہور کے ایک بلاک میں مضحکہ خیز طور پہ 261 گھروں کو شامل کیا گیا۔ اسکے علاوہ شناختی کارڈ، غیر قانونی تارکین وطن، اندرون ملک سے آئی ڈی پیز اور معاشی وجوہات کی بناء پر حجرت سے یہ یقین ہو جاتا ہے کہ کراچی کی آبادی کم از کم 10 ملین کم گنتی کی گئی ہے۔ اسی طرح بے ضابطگیوں، متضاد طریقہ اپنانے اور غیر تربیت یافتہ عملے کی شکایتیں بھی پورے پاکستان سے موصول ہوئیں۔مصطفیٰ کمال نے پر زور طریقے سے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی 2017 کی مردم شماری کو یکسر مسترد کرتی ہے اور وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، وفاقی ادارہ شماریات سمیت تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر مردم شماری میں نظر انداز کیے ہوئے علاقے اور بلاکس کا دوبارہ جائزہ لیں۔ وقت کی ضرورت ہے کہ مردم شماری کی توثیق بعد از مردم شماری سروے اتفاقی طور پر علاقے چیک کرنے اور اسکے اصل نتائج سے تقابل کرنے سے حقیقت واضح ہو جائے گی۔ مردم شماری ایک قومی معاملہ ہے اس لیے پاک سر زمین پارٹی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ایک غیر جانبدار، آزاد اور خودمختار کمیشن ایک سپریم کورٹ کے معزز جج کی سربراہی میں مردم شماری کے نتائج کی تحقیقات کرے۔متعلقہ عنوان :
کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
بدنام زمانہ پولیس اہلکاروں کی کراچی میں تعیناتی قابل مذمت ہے،ڈاکٹر سلیم حیدر
جامعہ کراچی،نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کے وفد کا دورہ
پاکستان کا سب سے بڑامسئلہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی،محدود وسائل اور قابل کاشت زمینوں کے رقبہ کا سکڑناہے،ڈاکٹر ..
انٹرنیشنل پیکجنگ فلمز لمیٹڈکا آئی پی او کے ذریعے 1.47ارب روپے اکھٹا کرے گی
کشمور کندھ کوٹ ضلعے کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے،حافظ نصراللہ عزیز
فلسطینیوں سے سرکاری سطح پر اظہار یکجہتی منایا جائے، طارق مدنی
احسن ظفر سید نے اینگرو کارپوریشن کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کا عہدہ سنبھال لیا
سعودیہ نے انقلابی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا Beta ورژن متعارف کرادیا
بجٹ میں زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، کاٹی
بلاول چاہتے ہیں کہ سندھ کے طلبا کو عوامی کتب خانوں میں کتب سمیت تمام سہولیات میسر ہوں، سید ذولفقار علی ..
حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
گورنر سندھ کی سر سید یونیورسٹی کی27 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
-
وزیراعلی مریم نواز نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
-
پاکستان کی امریکا سے درآمدات پرانحصار میں بڑی کمی
-
بانی پی ٹی آئی کا ڈی چوک کا دھرنا دو ججوں نے واپس کرایا، فیصل واوڈا
-
مہنگی مرغی، حکومت کا چوزے کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ
-
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکویوشییامہ سے ملاقات
-
حکومت گندم خریداری سے ہاتھ کھینچ چکی، کسان کو3900 روپے فی من قیمت نہیں مِل رہی
-
وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قراردیدیا
-
توانائی پر پاک ایران تعاون موجود ہے، اپنی ضروریات کیلئے امریکا سے بھی رابطے میں ہیں،پاکستان
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل