آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں،ڈالر کی قد ر میں کمی ہوگی ،اسد عمر

ہم نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے ٹرانسپرنسی لائیں گے،وفاقی وزیر خزانہ کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج کیلئے بھر پور اقدامات ہوں گے،پی ایس ایکس میں تقریب سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 16:20

آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں،ڈالر کی قد ر میں کمی ہوگی ،اسد عمر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے کہا ہے کہ آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔ہم نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے۔ اگلے 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بھر پور اقدامات ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتے کو کراچی میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا دورہ کرنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کی قیادت زبردست کام کررہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں لیکن سرمایہ کاروں میں اعتماد اسٹاک مارکیٹ کے لیے ضروری ہے، اکانومی بڑھے گی تو اسٹاک مارکیٹ بھی بڑھی گی البتہ کوئی خطرے کی گھنٹی نہیں بج رہی، میڈیا میں اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال بہت خراب نظر آرہی ہے مگر ایسا کچھ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا بہت مہنگا کردیا گیاہے، مارکیٹ میں سرمایہ کاری ٹیکسیشن کی وجہ سے کم ہے تو اسے ٹھیک ہونا چاہیے اور ہمیں سرمایہ کاری کے ماحول کو مجموعی طور پر بہتر کرنا ہے جب کہ پاکستان کی برآمدات بڑھا رہے ہیں اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں تجارتی خسارہ اس سے مزید کم ہوگا، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکانٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھ کر18 ارب ڈالر ہوگیا ہے، تیزی سے دیوالیہ ہونے جارہے تھے، کرنٹ اکانٹ خسارے اور بیرونی ادائیگیوں کے ساتھ پاکستان کو27 ارب ڈالر کی ضرورت تھی، مانیٹری اور مالیاتی اقدامات سے خسارے کو کم کیا جب کہ اس سال پاکستان کو 9 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں اور 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلہ نہیں بلکہ آئی ایم ایف کی شرائط مسئلہ ہیں پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے۔ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں