حکومت کاروباری برادری کی ہر ممکن مدد کرے گی۔صدر عارف علوی

خسارے میں اضافہ، زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے آئی ایم ایف کو شرائط سخت کرنے کا موقع ملے گا، اقتصادی صورتحال پر تشویش ، ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کرتے ہیں۔میاں زاہد حسین

جمعہ 26 اپریل 2019 18:19

حکومت کاروباری برادری کی ہر ممکن مدد کرے گی۔صدر عارف علوی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اپریل2019ء) صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور اقتصادی صورتحال بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور عوام حکومت کی مخلصانہ کوششوں کے نتائج جلد دیکھے گی۔انھوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے جسے سہولت دئیے بغیر پیداوار، برآمدات اور روزگار بڑھانا ناممکن ہے۔

صدر عارف علوی نے یہ بات پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین کی قیادت میں آنے والے وفد کے ارکان زکریا عثمان ، شوکت احمد، شوکت حسین وہرہ، ثا قب فیا ض مگوں، حاجی شیخ محمد شفیق، حاجی عبد الغنی عثمان، شاہد آنول، قمرآنول ، جاوید عیسانی ، شبیر حسن منشاء چھرا، شیخ سلطا ن رحمن ، شکیل احمد ، عا مر شفیق، علی زاہدودیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ نجی شعبہ ہی وہ وسائل مہیا کرتا ہے جو ملک کی معاشی اور سماجی ترقی کو یقینی بناتے ہیں۔انھوں نے کاروباری برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ پیداوار اور برآمدات بڑھانے کے لئے اپنی کوششیں بڑھائیں تاکہ ملک اقتصادی طور پر مستحکم ہو سکے۔کاروباری برادری کے وفد نے صدر کی توجہ کاروباری لاگت میں اضافہ، برآمدات کی تشویشناک صورتحال، ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی، افراط زر میں اضافہ اور اسکے عوام پر پڑنے والے اثرات، اسٹاک مارکیٹ کی مخدوش صورتحال، کمرشل امپورٹرز کے مسائل اور کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کی طرف دلوائی اور صورتحال بہتر بنانے کے لئے سفارشات پیش کیں۔

انھوں نے ایمنسٹی ا سکیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک و قوم کی ترقی کے لئے اٹھایا گیا قدم ہے جسکی کامیابی یقینی بنائی جائے۔ اس ا سکیم کی کامیابی کے لئے ٹیکس ریٹ کم کرنا اور شرائط کو آسان بنانا ضروری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں جس سے حکومت کو محاصل ملیں گے جبکہ ٹیکس نیٹ میں توسیع بھی ممکن ہو گی۔ اگر آمدہ ا سکیم کی شرائط مشکل ہوئیں تو اسے پذیرائی نہیں ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ اشیائے تعیش کی درآمدکی حوصلہ شکنی کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں مگر اس سلسلہ میں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ امپوٹ بل کم کیا جا سکے۔ تاجروں نے خسارے میں اضافہ اورریونیو و زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہ کہ اس سے جہاں ملکی معیشت کمزور ہو رہی ہے وہیں آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستانی حکام کی پوزیشن بھی کمزور ہو سکتی ہے۔اس موقع پر ایم این اے آ فتا ب جہا نگیرنے صدرمملکت کی معاونت کی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں