صوبائی وزیر تعلیم سندھ کا کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کا اعتراف

نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبہ منشیات استعمال کر رہے ہیں،کراچی کے تعلیمی اداروں تک منشیات پہنچ گئی ہیں اور ہمیں اپنے بچوں کو بچانا ہے،جو منشیات استعمال ہو رہی ہیں ان میں چرس، بھنگ، ہیروئن، کوکین کریک، ایمفیٹامائنز، کرسٹل/آئس سمیت دیگر شامل ہیں،صوبائی وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا انکشاف

Umar Nawaz عمر نواز پیر 16 مئی 2022 17:31

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2022ء ) صوبائی وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کا اعتراف۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے تعلیمی اداروں تک منشیات پہنچ گئی ہیں اور ہمیں اپنے بچوں کو بچانا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبہ منشیات استعمال کر رہے ہیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات نواب زادہ شاہ زین بگٹی کی مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ملاقات میں وفاقی حکومت کی جانب سے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے فورس کمانڈر برگیڈیئر وقار حیدر، اے این ایف کے میجر محمد علی، عبدالسلام کھیتران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سے وزیر تعلیم سردار شاہ، وزیر برائے انسداد منشیات مکیش چاولہ، وزیر اطلاعات شرجیل میمن، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ، آئی جی جیل قاضی نذیر اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی نے اجلاس کو بتایا کہ ہم منشیات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں، بين الصوبائی اور بين الاقوامی سرحدوں پر نگرانی بڑھا رہے ہیں۔

اجلاس میں جیلوں اور ہسپتالوں میں نشے کے عادی لوگوں کی بحالی کے لیے یونٹس قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے 2 دن پہلے اپیکس کمیٹی کا اجلاس کیا تھا، اجلاس میں منشیات کی روک تھام کے لیے فیصلے کیے گئے، ہم تعلیمی اداروں میں منشیات کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات مؤثر انداز میں تب رکے گی جب وفاقی حکومت سرحدوں پر سختی کرے گی۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ منشیات اور جرائم آپس میں جڑے ہوئے ہیں، زیادہ تر اسٹریٹ کرمنلز منشیات کے عادی ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے این ایف، پولیس اور ایکسائز، ڈرگ مافیا کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن کریں گے، جبکہ پولیس، اے این ایف اور ایکسائز میں روابط بڑھانے کے لیے میکانزم بنایا گیا ہے۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور منشیات کیس کو الگ عدالت میں چلانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔اجلاس میں منشیات کے لیے الگ اسپیشل پراسیکیوٹر رکھنے کا فیصلہ بھی ہوا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں