دنیا میں انسانی حقوق کی بنیاد رکھنے والا مذہب دین اسلام ہے،ثروت اعجاز قادری

مزدور معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،انبیا،صحابہ نے حصول رزق کے لئے کئی پیشوں کواختیارکیا،صدرپاکستان سنی تحریک

منگل 30 اپریل 2024 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) صدر پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے مزدوروں کے عالم جن پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ دنیا میں انسانی حقوق کی بنیاد رکھنے والا مذہب دین اسلام ہے،مزدور اس معاشرے میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،مزدوروں کے عالمی دن یکم مئی کے موقع پر ہر سال سرکاری اور پرائیویٹ سطح پر ملک بھر میں تعطیل ہوتی ہے اور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے،ان تقریبات، سیمینارز اور جلسے جلوسوں میں مزدوروں کے حقوق کے لئے آواز بلند کی جاتی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا جاتا ہے کہ مزوروں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے اور ان کے حقوق کی ادائیگی کی راہ میں جو بھی رکاوٹیں ہیں انہیں دور کیا جائے گا ،اسی طرح کے نعروں ،وعدوں اور دعوں میں دن گزر جاتا ہے اور جونہی سورج غروب ہوتا ہے ،رات کی سیاہی چھاتی ہے تو مزدور کا مقدرپھرانہی تاریکیوں میں گم ہوجاتا ہے،محض یکم مئی کو یوم مزدوراں منا لینے سے مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہوتے، مزدوروں کو ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور تعلیم صحت اور روز گار کی ضمانت اور تحفظ کی ضرورت ہے،لیبر قوانین بھی صرف رجسٹرڈ مزدوروں کی تعداد کو سامنے رکھ کر بنائے جاتے ہیں،حالانکہ کروڑوں مزدور ایسے ہیں جن کو کبھی کسی ادارے نے رجسٹرڈ نہیں کیا،یہاں مزدورمحنت کا پھل سرمایہ دار اور جاگیردار کھاتے ہیں،المیہ یہ ہے کہ مزدوروں کے حقوق غصب کرنے والا ٹولہ ہی ان کی وکالت کی ڈرامہ بازی کرکے انہیں بار بار دھوکہ دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارا اصل ہدف یہ ہے کہ محنت کشوں کی محنت کا پھل، جس پر ان کے بچوں اور گھر والوں کا حق ہے کسی جاگیر دار اور وڈیر ے کو نہ کھانے دیا جائے۔اسلام نے معاشرے کو امن کا گہوارہ بنایا اور تقسیم کار کے فطری قانون کے ذریعہ کسی کو مالک تو کسی کو مملوک کسی کو خادم تو کسی کو مخدوم کسی کو حاکم تو کسی کو محکوم قراردیا اسی بنا پر باہمی حقوق و فرائض عائد کئے گئے اور اسی کی خاطر ایک دوسری کے ساتھ شفقت و ہمدردی کی تعلیم دی گئی۔

محنت مزدوری کرنا ہاتھ سے کماکر کھانا کوئی ذریعہ معاش کا بطور پیشہ اختیار کرنا کوئی معیوب چیز نہیں۔متعدد انبیا،صحابہ نے حصول رزق کے لئے کئی پیشوں کو اختیار فرمایا ہے۔حضرت نوح بڑھئی کا کام کرتے،حضرت ادریس کپڑے کا کام کرتے،حضرت صالح تجارت کرتے،حضرت ابراہیم کھیتی باڑی کرتے،حضرت شعیب و موسی بکریوں کی نگہبانی کرتیاور حضرت داد زرہ بناتے تھے جبکہ حضرت سلیمان بادشاہ تھے،ہمارے نبی بکریوں کی نگہبانی فرماتے تھے۔

اسلام ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو حلال طریقے سے محنت مزدوری کرکے اپنی روزی کماتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہے بھیک مانگنے اور بلا عذر سوال دراز کرنے کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا گیا۔اپنے پیغام میں ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا ہے کہ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں جگہ جگہ رزق حلال کمانے اور اللہ تعالی کے فضل کو تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔اللہ پاک فرماتے ہیں کہ جب نماز سے فارغ ہو جا تو زمین میں پھیل جا اور اللہ تعالی کے فضل کو تلاش کرو۔حلال رزق کمانے کو فضل الہی سے تعبیر کیا گیا اور بھی متعدد مقامات پر حلال کمانے اور حلال کھانے کی تاکید کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں