کراچی، ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون کی بندش ،ثابت ہوچکانئے پاکستان میں کچھ نہیں بدلا،محمدسلیم خاں قادری ترابی

بدھ 19 ستمبر 2018 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2018ء) ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون کی بندش ،ثابت ہوچکانئے پاکستان میں کچھ نہیں بدلا۔یہ بات اہلسنّت حنفی بریلوی مساجد کی انتظامی کمیٹیوں کے اکابرین اور میلادشریف کا اہتمام کرنے والی نمائندہ تنظیمات وشخصیات پر مشتمل مرکزی میلادالائنس پاکستان کے بانی وچیف آرگنائزر ،مرکزی انجمن سیرت النبی ﷺ گلبہارکے تاحیات چیئرمین اور ممتازقومی وسماجی رہنمامحمدسلیم خاں قادری ترابی نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران کارکنان اہلسنّت حنفی بریلوی سے بات کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمامحمدشکیل قاسمی، جامع مسجد غوثیہ گلبہارکے ٹرسٹی رکن ناصر حسین خاں، پاکستان اسلامک فورم کے چیئرمین حاجی مرزامحمدمبین بیگ، جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کی رابطہ کمیٹی کے رکن الحاج سلیم الدین شیخ راجپوت،انجمن نوجوانان اسلام پاکستان سندھ کے جنرل سیکریٹری عبدالوحید یونس، شہری حقوق کمیٹی کے جنرل سیکریٹری جمیل عباس نورانی ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

محمدسلیم خاں قادری ترابی نے محرم الحرام میں ذکرشہدائے کربلاکی محافل اور اجتماعات کے انعقادمیں دشواریوں اور مشکلات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ حکومتی اداروں کو پاکستان بنانے اور اس کی خاطرلاکھوں جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے اہلسنّت حنفی بریلوی شہداء کی اولادوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے،نہ ان کو محافل کے انعقاد کے اجازت نامے آسانی سے دیئے جاتے ہیں اور نہ ہی سیکورٹی کاکہیں کوئی تصورہے،ہمارے اجتماعات ،مدارس،مساجد، آستانے اورخانقاہیں غیر محفوظ ہیں ،عوام اہلسنّت حنفی بریلوی کو جان بوجھ کر پیچھے دھکیلاجارہاہے، اجتماعات کے این اوسی(اجازت ناموں) کے اجراء میں تاخیری حربے اور علماء ومشائخ ،اکابرین اہلسنّت حنفی بریلوی کی سیکورٹی کے انتظامات میں تأمل سے کام لے کر پاکستان بنانے والے اہلسنّت حنفی بریلوی کی اولادوں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی بھی ملک میں بسنے والے دیگر افرادسے زیادہ حقوق نہیں مانگے ،ہم حکومت سے صرف وہ حقوق مانگتے ہیں جو پاکستان کا آئین اور قانون یہاں کے ہرشہری کو دیتاہے۔انہوں نے کارکنان اہلسنّت حنفی بریلوی سے بات چیت میں کہا کہ بحیثیت مسلمان ہمیں اسلامی اصولوں کی پاسداری کرنی چاہئے کیونکہ پوری اسلامی تاریخ صبروبرداشت،عفوودرگزراور قربانیوں سے رقم ہے،الزام تراشیاں کرناکوئی کمال نہیں اصل کام اپنے زخموں کو دیکھے بغیراپنے بھائی کی دادرسی کرناہے، اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے قائدین، اکابرین،علمائے کرام، مشائخ عظام،کارکنان وعوام اہلسنّت حنفی بریلوی نے تحریک پاکستان کے دوران اور قیام پاکستان کے بعدسے اب تک اولیائے کرامکے بتائے ہوئے راستے کو اپنانے کاایک منفرد کرداراداکرنے کا فریضہ انجام دیاہے اور بیس لاکھ سے زیادہ اہلسنّت حنفی بریلوی عوام نے شہادتوں کے جام پیئے اپنے گھربار کو لٹایا،آگ اور خون کے دریاعبور کرکے پاکستان آئے اور پاکستان کی تعمیروترقی میں سب سے زیادہ جدوجہد کی،مگر عوام اہلسنّت حنفی بریلوی کے حقوق کو ہمیشہ پامال کیاگیااس ے باوجود عوام اہلسنّت حنفی بریلوی نے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا،آج بھی ہمیں ہمارے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کا سلسلہ جاری ہے،عوام اہلسنّت حنفی بریلوی کو قومی شناختی کارڈز،پاسپورٹ،ڈومیسائل، پی آرسی اور دیگر دستاویزات کی تیاری میں لاتعدادمائل اور مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے،ہم اہلسنّت حنفی بریلیو عوام پرہونے والے ظلم وستم کے پہاڑکی تفصیلات جمع کرکے کتابی شکل دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ وہ وقت دورنہیں ہے جب اس ملک میں درودوسلام کا دوردورہ ہوگا، امن کی بہاریں ہوں گی اور پرسکون روزگارہوگا،یارسول اللہ ﷺ کی صدائوں میں محبت اور بھائی چارے کی خوشبوسے ماحول سازگار ہوگا اور غوث الاعظم دستگیر پیران پیر حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی ؒ کی فکر کے مطابق لوگ زندگی گزاریں گے، عوام اہلسنّت حنفی بریلوی اپنے اتحادکو مزید مستحکم کریں،منظم ہوجائیں اور پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ ہرطرح کا تعاون کریں، محرم الحرام میں یوم عاشور پر پولیس رینجرزاور قانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کے تسلسل کو جاری رکھیں ۔

ہم مسلمانوں پر لازم ہے کہ ہم گزشتہ سال پر نظرڈال کر اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں اور اپنی خامیوں اور کوتاہیوں کو محسوس کریں اور آئندہ کے لئے اچھی زندگی گزارنے کاعہد کریں ،محمدسلیم خاں قادری ترابی نے محرم الحرام میں اہلسنّت حنفی بریلوی تنظیمات کو درپیش مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ بیس لاکھ سے زیادہ اہلسنّت حنفی بریلوی شہداء کے خون سے حاصل کئے گئے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان ہر طرف سے خطرات سامناہے، اس لئے ہمیں تحریک پاکستان کے لئے قربانیاں دینے والے لاکھوں اہلسنّت حنفی بریلوی قائدین اکابرین کارکنان اور عوام کی عزت و حرمت، شان وشوکت اور خواہشات کے احترام میں صبروتحمل ، برداشت اور درگزر سے حالات کامقابلہ کرکے پاکستان کی حفاظت کرنے کے عزم کو نئی روح پھونکنی چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ مسائل پیداہوتے ہیں حل بھی ہوجاتے ہیں مزید مسائل سراٹھالیتے ہیں یہ سب زندگی کا حصہ ہے، ہمیں انہی حالات میں جیناہے،اور انہی حالات میں مرناہے مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ حکمران طبقہ اہلسنّت حنفی بریلوی عوام کے بنیادی حقوق فراہم کرنے سے کیوں گریزاں ہے، محرم الحرام کا عظیم وبابرکت مہینہ ہے، بلدیاتی اداروں میں فنڈز نہ ہونے کا رونارویاجارہاہے، وسائل نہیں ہوں گے تو بنیادی مسائل کی کس طرح حل ہوں گے ،پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر داروں نے اپنی کاوشوں سے امن کی راہ کا تعین تو کرلیاہے مگر چوری ڈکیتی لوٹ مار، اسٹریٹ کرائمزمیں کمی کہیں بھی نظرنہیں آرہی ہے، کرپشن کرپشن شورتومچایاجارہاہے مگر مہنگائی پر کسی کی توجہ نہیں ہے، سبزی پھل تو اپنی جگہ آٹاچینی گھی اور دالوں کے ریٹ برق رفتاری سے بڑھ رہے ہیں،کے الیکٹرک تو ناجائز بلوں کو وصول کرنے میں بین الاقوامی شہرت رکھتاہی تھااب سوئی گیس والوں نے بھی ظلم وستم ،لوٹ مار اور ناجائز رقم بٹورنے کی دوڑ میں سب سے آگے نکلنے کے خواب دیکھنے شروع کردیئے ہیں اور چھوٹے چھوٹے گھروں میں ہزاروں روپنے ماہانہ بل وصول کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لئے کوئی انتظام کرنے کا خیال کسی کو نہیں آرہا،ٹوٹی پھوٹی بسوں کوچوں اور رکشوں میں لوگ جانوروں کی طرح سفرکرنے پر مجبورہیں، اور یہ سب کچھ تحریک پاکستان میں ہراول دستے کا کرداراداکرنے والوں کی اولادوں کے ساتھ ہورہاہے ۔

نئے حکمران ان مسائل سے عوام کی جان چھڑائے گی تب ہی سمجھاجائے گا کہ نیاپاکستان ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں