سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کا تنازعہ طے ہوگیا

حکومت پہلے مرحلے میں 8قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن جماعتوں کودینے پررضا مند ،پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے معاملے پرڈیڈ لاک ختم نہ کیا جاسکا

جمعہ 18 جنوری 2019 19:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کا تنازعہ طے ہوگیا،پیپلزپارٹی پہلے مرحلے میں آٹھ قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن جماعتوں کودینے پررضا مند ہوگئی،پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے معاملے پرڈیڈ لاک ختم نہ کیا جاسکا۔سندھ اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں کے تشکیل کے سلسلہ میں حکومت اوراپوزیشن رہنماں کا مشترکہ اجلاس سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ہوا جس میں سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اوراپوزیش جماعتوں کونمائندگی دیے جانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی وفد نے مشیراطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب سے ملاقات کی، اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ، عارف جتوئی اور حکومتی ارکان میں سندھ کے وزیر ورکس اینڈ سروسز ناصر حسین شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی بھی موجودہ تھے۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے سلسلہ میں پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن الائنس کی تجاویزپر پہلے مرحلے میں تعلیم، ٹرانسپورٹ، جنگلات و جنگلی حیات،لائیو اسٹاک، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ، بلدیات اور ایکسائز سمیت آٹھ محکموں کی قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن جماعتوں کودینے پررضامندی ظاہرکردی ہے اپوزیشن جماعتوں نے پبلک اکانٹس کمیٹی سمیت سندھ اسمبلی کی بارہ سے چودہ قائمہ کمیٹیوں کی چیرمین شپ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

محکمہ داخلہ، خزانہ اور خصوصی تعلیم کے سربراہ حکمران جماعت کے اراکین ہونگے۔اس موقع پرمشیراطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوری اداروں کو مستحکم کرنے پر یقین رکھتی ہے، سندھ اسمبلی میں قائمہ کمیٹی کی تشکیل کے معاملات میں بڑی حدتک پیش رفت ہوئی ہے اپوزیشن جماعت کواعتما دمیں لیکر جلد قائمہ کمیٹیوں کا اعلان کردیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ صوبے کے مفاد میں حکومت اور اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل پر یقین رکھتی ہے،پیپلزپارٹی جمہوری روایتوں کی امین ہے اور اس پر قائم بھی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں