قائم تجاوزات کو ہٹا کرپیدل چلنے والوں کیلئے کئی فٹ پاتھ کو صاف کرایا گیا ،سیف الرحمن

منگل 19 مارچ 2019 21:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ انسداد تجاوزات مہم کے نتیجے میں بے شمار فٹ پاتھوں پر قائم تجاوزات کو ہٹا کر انہیں پیدل چلنے والوں کے لئے صاف کرایا گیا جبکہ ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں بنائی گئی کئی کئی فٹ باہر نکلی ہوئی غیرقانونی دکانوں کو صاف کیا گیا، بعض دکانداروں نے فٹ پاتھوں پر مزید دکانیں قائم کرلی تھیں اس طرح دکاندار کئی دکانوں کے مالک بن گئے تھے جس کے نتیجے میں پیدل چلنے والوں کے لئے فٹ پاتھوں پر جگہ نہیں رہی تھی، تجاوزات کو صاف کرنا اور اسے قائم کرنے والی مافیا سے سرکاری زمینوں ، فٹ پاتھوں اور شاہراہوں کو آزاد کرانا کوئی آسان کام نہیں ہے ، تلوار کی دھار پر رہ کر کام کرنا پڑتا ہے ، آئندہ تجاوزات قائم نہ ہونے کے لئے نہ صرف یہ کہ قانونی فریم ورک مضبوط ہونا چاہئے بلکہ قانون پر سختی سے عملدرآمد بھی کرایا جانا چاہئے، کاروباری حضرات کو ازخود بھی یہ چاہئے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ سرکاری اداروں نے انہیں کاروبار کرنے کے لئے جو جگہ اور رقبہ فراہم کیا ہے وہ اس سے آگے تجاوز نہ کریں ، اس طرح وہ نقصان سے بھی بچیں گے اور پیدل چلنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی میں منعقدہ 27 ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس میں حصہ لینے والے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شرکائ کے گروپ 4- نے شہر بالخصوص ضلع ملیر کے حوالے سے اور گروپ5- نے ضلع وسطی میں تجاوزات، مسائل اور مختلف چیلنجز کے حوالے سے اپنے اپنے تحقیقی تجزیئے پیش کئے، رفاقت وحید، ڈاکٹر زین علی شیخ، محمد احمد، ایرول فلپ ونگسن(Errol Philip Wingson) ، فیاض عالم سولنگی، محمد علی آصف، مہوش بٹ، طارق عزیز، سعد عطا اور دیگر نے اپنے اپنے تحقیقی تجزیئے پیش کئے، اس موقع پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی کی چیف انسٹرکٹرثمینہ انتظار بھی موجود تھیں، ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی نے دیگر اداروں کے ہمراہ مل کر ایک مضبوط ٹیم کی صورت میں کام کیا جس کے عمدہ ثمرات سامنے آئے اور شہر کے کاروباری حصوں میں بے شمار فٹ پاتھوں پر سے تجاوزات ہٹا کر پیدل چلنے والوں کے لئے صاف کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ماضی میں محکمہ انسداد تجاوزات فٹ پاتھوں پر بنی دکانوں کو مختلف چالان پیش کرتا تھا جو کہ کسی طرح بھی درست نہیں تھا کیونکہ محکمہ انسداد تجاوزات کا کام تجاوزات کا خاتمہ ہے ناکہ چالان دے کر ان تجاوزات کو قائم کرنے میں مدد دینا لہٰذا بلدیہ عظمیٰ کراچی نے چالان دینے کے اس سلسلے کو فوری طور پر بند کرایا، انہوں نے کورس کے شرکائ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقی تجزیئے بہت محنت کرکے پیش کئے گئے ہیں جبکہ شرکائ کی تجاویز بھی اچھی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنا چاہئے اور ایسی پالیسیاں بنائی جانی چاہئیں جن پر زمینی حقائق کے مطابق عمل بھی ہوسکے، اس موقع پر کورس کے شرکائ نے کراچی میں تجاوزات کے حوالے سے اپنے تحقیقی تجزیئے پیش کئے اور کہا کہ شہر کے مختلف مقامات پر مختلف اداروں کا انتظامی کنٹرول ہے اور کئی اہم مواقعوں پر اداروں کا ایک دوسرے سے باہم رابطہ بھی نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے شہر کے مسائل حل کرنے میں مشکلات درپیش آتی ہیں، اگر مختلف شہری اداروں کو ایک چھت تلے جمع کردیا جائے اور شہری ادارے ایک آرگنائزیشن کے تحت شہری مسائل کے حل کے لئے کام کریں تو اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں