ایچ آئی وی کے پھیلائو روکنے کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر عملے کو تربیت فراہم کی جائے گی

جمعہ 23 اگست 2019 23:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2019ء) سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ( ایس ایچ سی سی ) نے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی / ایڈ ز کے پھیلائو اور اس کی روک تھام کیلئے پاکستان بائیولوجیکل سیفٹی ایسوسی ایشن ( پی بی ایس اے ) سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے ،جس کے تحت پی بی ایس اے ایک حیاتیاتی آگاہی پروگرام مرتب کرے گی جس سے ایچ آئی وی انفیکشن کے رو ک تھام میں مدد ملے گی ؂۔

تفصیلات کے مطابق آ گاہی پروگرام میڈیکل اور سرجیکل کنسلٹنٹس ، جنرل ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف ، لیب اسٹاف ، ڈسپنسر اور فارمیسی عملے کیلئے ترتیب دیا جائے گا۔ ان آگاہی ورکشاپس سے خون سے پیدا ہونے والے امراض کو مستقبل میں بہتر انداز میں نمٹنے میں مدد ملے گی۔ ڈائریکٹر انسداد اتائیت ایس ایچ سی سی ڈاکٹر ایاز مصطفی اور جنرل سیکرٹری پی بی ایس اے ڈاکٹر شمس العارفین قاسمی نے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب انسداد اتائیت ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے میڈیکل فیلڈ ماہرین اور متعلقہ عملے کیلئے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں شرکاء کو اتائیت سے نمٹنے کیلئے جدید خطوط پر تربیت فراہم کی گئی اور ورکشاپ کا مقصد مشترکہ طور پر اس ناسور سے نمٹنے کیلئے ماہرین کی تربیت ۔ جبکہ دوسری جانب اتائیوں کے خلاف مختلف اضلاع میں کارروائیاں جاری ہیں اور گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 65 مزید کلینکس کو سیل کردیا گیا جس سے سندھ بھر میں سیل کئے گئے کلینکس کی تعداد 2090 ہوگئی ۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر منہاج قدوائی نے ماہرین امراض قلب کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی اور سٹنٹس کے دوبارہ استعمال اور دیگر مسائل پر ان سے بات چیت کی۔ انہوں چیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین سے ملاقات اور سندھ میں صحت کے مراکز کو ضابطہ اخلاق میں لانے اور دیگر مسائل پر گفتگو کی ۔

ڈاکٹر منہاج قدوائی نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے رجسٹرار اور پی ایم ڈی سی ٹربیونل بورڈ کے ہیڈ جسٹس شبر رضا سے ملاقات کی اور اسپتالوں کی رجسٹریشن ، شکایات اور اتائیت کے خلاف جاری کاروائیوں سے بات چیت کی ۔ انہوںنے مسلح افواج کے میڈیکل ڈائریکٹوریٹ کے افسران سے ملاقات بھی کی اور ان سے مسلح افواج کے تحت چلنے والے اسپتالوں کی رجسٹریشن اور دیگر مسائل پر گفتگو کی ۔

ڈائریکٹوریٹ آف کمپلینٹس کو اسپتالوں سے متعلق 96شکایات اب تک وصول ہوئیں جس میں سے 51شکایات کو حل کرلیا گیا ہے ، 39دیگر حل کی جارہی ہیں چھ کو قانونی طریقے سے حل کیا جارہا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف لائسنسنگ اینڈ ایکریڈ یشن کو 636مزید اسپتالوں نے رجسٹریشن کیلئے درخواستیں جمع کروادیں اور اب تک 9195درخواستیں وصول ہوچکی ہیں جبکہ 502مزید صحت کے مراکز کو رجسٹریشن سرٹیفیکٹس کا اجراء کیا گیا جس سے صوبے بھر میں رجسٹرڈ اسپتالوں کی تعداد 6450ہوگئی ۔ جبکہ ماہرین زینب پنجوانی میموریل اسپتال اور ڈاکٹر فاطمہ مادر اینڈ کلینکل کیئر کلینک کا دورہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں