واٹربورڈ شہر کے دوردراز علاقوںتک پانی کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے، انجینئر اسداللہ خان

منگل 15 اکتوبر 2019 23:58

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر انجینئر اسداللہ خان نے کہا ہے کہ واٹربورڈ شہر کے دوردراز علاقوںتک پانی کی فراہمی کیلئے تمام تر وسائل اور صلاحتیں بروئے کار لارہا ہے، سیوریج کے مسائل کے حل کیلئے شہریوں کو بھی واٹربورڈ سے تعاون کرنا ہوگا۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فراہمی ونکاسی آب کے مسائل کے حل کیلئے آنے والے رکن اسمبلی شاہنواز جدون سمیت مختلف مکتبہ فکر کے افراد ووفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی طلب کے مقابلے میں نصف سے بھی کم پانی کی دستیابی کے باعث مسائل درپیش ہیں، تاہم کثیرآبادی والے شہر کے دوردرازعلاقوںمیں قائم آبادیوں تک پانی کی فراہمی ومنصفانہ تقسیم ممکن بنائی جارہی ہے، ناغہ سسٹم پر سختی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے ،لائن لیکیجز کا خاتمہ بھی روزانہ کی بنیادوں پر کیا جارہا ہے اور بلند ی پر آباد علاقوں میں پانی کی فراہمی کیلئے زیادہ استعدادکارکی حامل موٹریں، پمپس اوربوسٹرز نصب کیلئے جارہے ہیں ،انہوںنے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنروں کے ذریعہ غریب آبادیوں ومساجد کو ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی مفت فراہمی بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیوریج مسائل کے حل کیلئے بھی واٹربورڈ کا عملہ دن رات مصروف عمل ہے تاہم سیوریج مسائل کے حل کیلئے شہریوں کو بھی واٹربورڈ سے تعاون کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہری سیوریج لائنوں میں اورمین ہولز کے قریب کچرہ،عمارتی ملبہ ،لکڑیاں،کپڑے سمیت دیگر اشیاء پھینکنے سے گریز کریں، اپنے گھروں ودفاترکے باورچی خانوں کی نالیوں پرمعیاری جالیاں نصب کریں، نالیوں میں ہڈیاں، بچا ہوا کھانا خصوصاًسالن وچکنائی ڈالنے سے گریزکیا جائے، زیر تعمیر مکانات کے فرش کی پالش کے دوران سیوریج لائنوں میں ڈالا جانے والا سیمنٹ ملا پانی سیوریج لائنوں کوچوک کردیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلاحی وشہری تنظیمیںاور منتخب نمائندے اس ضمن میں شعور وآگاہی کیلئے باقاعدہ مہم چلائیں ،علاوہ ازیں ایم ڈی واٹربورڈ نے فراہمی ونکاسی آب کی شکایات کے حل کیلئے آنے والوں کے مسائل حل کرنے کیلئے موقع پر موجود واٹربورڈ کے افسران و انجینئرز کو موقع پرہی ضروری احکامات جاری کئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں