کے الیکٹرک ،سیمنس اور ہاربن الیکٹرک کے درمیان 900میگا واٹ کے پاور اسٹیشن کی تعمیر کا کنٹریکٹ طے پا گیا

جمعرات 24 اکتوبر 2019 00:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) کے الیکٹرک ، ٹیکنالوجی کے عالمی پاورہاؤس سیمنس اے جی اور چین میں تعمیراتی کنٹریکٹرز ہاربن الیکٹرک کے درمیان 900MW کے کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ اور بن قاسم سے منسلک گرڈز کی تعمیر کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے پر کے الیکٹرک کی جانب سے چیف ایگزیکٹو آفیسر، مونس علوی، سیمنس اے جی کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ، ڈاکٹر کرامت فخری اور ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل کمپنی لمٹیڈ کے چیئرمین،گو یونے دستخط کیے۔

اگرچہ کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف کی حتمی منظور ی میں تاخیر کے باعث پروجیکٹ کی ٹائم لائن بھی متاثر ہوئی ہے ، پاور یوٹیلیٹی اس پروجیکٹ کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ سنہ 2021ء کے موسم گرما تک اضافی بجلی دستیاب ہو سکے۔

(جاری ہے)

اس پروجیکٹ پر 650ملین امریکی ڈالرز خرچ ہوں گے اور اسے کے الیکٹرک کے بن قاسم پاور کمپلیکس پر تعمیر کیا جائے گا۔

اس پروجیکٹ میں منسلک ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر کی اپ گریڈنگ بھی شامل ہے۔پروجیکٹ کے لیے بنیادی ایندھن کے طور پر ری گیسیفائیڈ لیکوئیڈ نیچرل گیس استعمال کی جائے گی اور یہ ڈوئل فائر کی بنیاد پر کام کرے گا۔یہ پروجیکٹ ملک کے پاور سیکٹر میں نجی شعبے کی جانب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری کی علامت ہے۔کے الیکٹرک کے جنریشن فلیٹ کی کارکردگی میں بہتری کے ویژن کے تحت، 900میگا واٹ کا بن قاسم پاوراسٹیشن III ان متعدد منصوبوں میں سے ایک ہے جن کا مقصدپرانے پلانٹس کو نئے اور زیادہ عمدہ کارکردگی والے یونٹوں سے تبدیل کرنا ہے۔

یہ پروجیکٹ کے الیکٹرک کے کاروباری منصوبے کا حصہ ہے جسے تمام ممکنہ حل تلاشنے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ اس جائزے کے دوران نیشنل گرڈ سے طویل عرصے کے لیے اضافی بجلی کے حصول سمیت جنریشن کی گنجائش میں اضافہ شامل تھا جس کا مقصد طلب اور رسد کے درمیان فرق کا خاتمہ اور فرنیس آئل سے چلنے والے بن قاسم پاور اسٹیشن-I کو بند کرناہے۔اس طرح، اس پروجیکٹ کے علاوہ، کے الیکٹرک حکومت پاکستان کے ساتھ بھی مذاکرات کر رہا ہے تاکہ نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں اضافہ کیا جا سکے اور اس سلسلے میں KANUPP-2اور -3 KANUPPسے مزید 500MW بجلی کی فراہمی کے لیے مذاکرات اگلے مراحل میں ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ، حکومت پاکستان کی جانب سے تجویز کی منظوری کے بعدباہمی رابطے کی تعمیر میں مزید 2 سال درکار ہوں گے ،جس کا ا بھی انتظار ہے۔مزید برآں، کوئلے سے چلنے والا 700میگا واٹ کے ایک اوراہم پروجیکٹ کے لیے بھی حکومت پاکستان کی جانب سے نوٹیفکیشن کا انتظار ہے۔یہ تمام اقدامات، جن کی پیشگی منصوبہ بندی کی گئی ہے،انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جن سے نہ صرف کراچی میں طلب اور رسد کے درمیان فرق ختم ہو گا بلکہ اس سے پرانے ، فرنیس آئل سے چلنے والے، یونٹوں کو نئے کم قیمت اور عمدہ پیداوار دینے والے یونٹوں سے تبدیل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

اس سے صارفین اور قومی خزانے پر بھی بوجھ کم ہو جائے گا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، مونس علوی نے کہا،’’900میگا واٹ کا بن قاسم پاور اسٹیشن III مستقبل میں کراچی کی طلب پورا کرنے کے لیے لازمی ہے۔ ہمارا ارادہ اس پروجیکٹ کو کم سے کم وقت میں شروع کرنا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ تمام حلقوں کی جانب سے بروقت سہولتوں کی فراہمی کے باعث اس پلانٹ سے بجلی کی فراہمی 2021 کے موسم گرما تک شروع ہو سکتی ہے۔

اس خطیر سرمایہ کاری اور بن قاسم پاور اسٹیشن IIIصارفین کے لیے بجلی کی قابل بھروسہ فراہمی میں بہتری کے لیے کے الیکٹرک کے عزم کی توثیق ہے۔‘‘ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل کمپنی لمٹیڈ کے چیئرمین، گویو (Guo Yu)نے کہا:’’ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل کمپنی لمٹیڈ ، پاکستان کی پاور مارکیٹ میں سنہ 1983ء میں داخل ہوئی تھی اور تب سے اس کے پاس بڑے پروجیکٹس کی تعمیر کا مجموعی تجربہ بہت زیادہ ہے اور اب تک یہ ہائیڈروپاور، تھرمل پاور اور کمبائنڈ سائیکل پاور اسٹیشنوں کے شعبوں میں 10سے زائد پروجیکٹس مکمل کر چکی ہے۔

کے الیکٹرک کے ساتھ شراکت ہمارے لیے فخر کی بات ہے اور ہمیں یقین ہے کہ زیر تعمیر پاور پروجیکٹ کراچی کے لیے بجلی کی ضرورتیں پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس سے طویل المیعاد بنیادوں پر کے الیکٹرک کے فیول مکس میں بھی تنوع پیدا ہوگا۔‘‘پاکستان میں سیمنس کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، ہیلمت وان استروز نے کہا،’’سیمنس کیSGT5-4000F گیس ٹربائن اپنی اعلی کارکردگی اور کم خرچ میں بجلی پیدا کرنے کے لیے مشہور ہیں اور سیمنس ان کے ذریعے محول دوست انداز میں کراچی کی توانا ضروریات پورا کرنے میں اپنی معاونت فراہم کرنے پر فخر محسوس کرتا ہے۔

‘‘ انھوں نے مزید کہا،’’سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے قابل بھروسہ ، مستحکم اور باکفایت بجلی کی فراہمی لازمی ہے اورایسے پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے ہماری عالمی مہارت ، طویل المیعاد ویژن کے تحت ہمیں اس منسوبے کے لیے کے الیکٹرک کا مثالی پارٹنر بناتی ہے۔‘‘کے الیکٹرک اپنے تمام کسٹمرز کو محفوظ اور قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی کے عزم پر مضبوطی سے قائم ہے اور اس کے لیے توانائی کی پور ی ویلیو چین میں ، آئندہ چار برسوں کے دوران تقریباً 3 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا جس کے نتیجے میں توانائی میں خود کفالت حاصل ہو گی اور کراچی ، نیز پاکستان، کی سماجی و اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں