کیماڑی زہریلی گیس متاثرین کی داد رسی کے لئے پاسبان نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی

پیر 24 فروری 2020 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے کیماڑی میں زہریلی گیس واقعہ سے ہلاکتوںاورمتاثرین کی مدد کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی درخواست نمبر1323/2020 جمع کرا دی ہے ۔درخواست میںپاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے موقف اختیا ر کیا ہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس سے 30سے زائد ہلاکتوں اور سینکڑوںشدید متاثر ہونے والے افراد کی داد رسی کرتے ہوئے وزیر برائے بحری امور اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کے خلاف سنگین غفلت برتنے کے جرم میں ایف آئی آر درج کی جائیں۔

زہریلی گیس کے مخرج جہاز کو فوری تحویل میں لے کر کاروائی کی جائے ۔معاملے کی شفاف تحقیقات کر کے مجرمانہ غفلت برتنے والے تمام ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔

(جاری ہے)

ناگہانی آفات کا مقابلہ کرنے کے لئے کراچی کا انفرااسٹرکچر بہتر اور مضبوط ہونا ضروری ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے کراچی کو چارٹر سٹی کا آئینی درجہ دے کر اپنے مسائل خود حل کرنے دیئے جائیں۔

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے چیئرمین الطا ف شکور کی ہدایت پر پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے پیر کو جمع کرائی گئی آئینی درخواست میں مزید کہا ہے کہ وہ جہازجس میں سے زہریلی گیس کا اخراج ہوا ،پہلے چار دن تک کراچی پورٹ ٹرسٹ پر لنگر انداز رہا، اس کے بعد پورٹ قاسم پر ، اس جہاز کو این او سی کس نے جاری کیا اس طرح کے جہاز معمول کی بات ہیں تو ابتدائی حفاظتی اقدامات کیوں نہیں کئے گئی جب پہلے ہی دن لوگ متاثر ہوئے تھے تو اس کے بعد بھی چاردن تک جہاز پرسویا بین کی آف لوڈنگ کا کام کیوںجاری رہا ہلاکتوں کا سبب بنے والے اس جہاز کو فوری طور پر سیل کیوں نہیں کیا گیا سیکریٹری پورٹ اینڈ شپنگ اور چیئرمین کے پی ٹی چاردن تک اس تمام صورتحال سے لا علم رہے یا جان بوجھ کر نظر انداز کرتے رہے اس موقعہ پر پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور اور وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں لاپرواہی، غفلت اور بد انتظامی کی انوکھی مثال قائم ہوئی ہے کہ تیس سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوگئیں ، سینکڑوںشہری علاج معالجے پر مجبور ہوئے اور کوئی بھی ذمہ داری لینے کے لئے تیار نہیں ہے ۔

جن حکمرانوں کو عوام کی جان کی پرواہ نہیں ہے ،عوام ان کو چھوڑ دیں۔ عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے معزز عدالت سے درخواست کی کہ اس پورے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔ مرحومین اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے فوری ضروری کاروائی کی جائے۔جانبحق افراد کے اہل خانہ اور متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے اور بے سہارا گھروں کو روزگار فراہم کیا جائے۔حکمرانوں نے کراچی اور اہل کراچی کو لاوارث چھوڑا ہوا ہے۔ پاسبان نے متاثرین کی داد رسی کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، متاثرہ افراد کے دکھ درد میں شریک رہیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں