اسکولوں میں تدریس کا دوسرا فیز موخر کرنے کو مسترد کرتے ہیں ،وزیر تعلیم استعفیٰ دیں :علیم قریشی

وزیر تعلیم سندھ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیںاوران سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں، پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب

ہفتہ 19 ستمبر 2020 00:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2020ء) الائنس آف پرائیویٹ اسکولز سندھ کے چیئر مین علیم قریشی ،سیکریٹری جنرل حنیف جدون نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے پانچویںسے آٹھویں کلاس میں تدریس کا دوسرا فیز موخر کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں اوروزیر تعلیم سعید غنی کے اس فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ان کے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وزرائے تعلیم کانفرنس میں15ستمبر سے نویں ،دسویں کلاس 21ستمبرستمبر سے پا نچویںسے آٹھویں کلاس کی تدریس کا عمل اورپرائمری کلاسز کی تدریس 28ستمبر سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وفاقی حکومت اور NCOC کے تحت کئے گئے فیصلے جس میں تمام اسکولوں میں تدریس کا عمل 15ستمبر سے مرحلہ وارشروع کرنے کا کہا تھا ،مگر ان فیصلوں سے انحراف کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

علیم قریشی نے کہا کہ فیصلے سے طلبہ والدین اور اساتذہ میں مایوسی بھیلی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے ساڑھے 6ماہ میں شدید مصائب کا شکار ہوئے ہیں ،والدین بچوں کی فیسیں دا کرکے کو تیار نہیں ۔اسکولز پر معاشی بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔تعلیمی عمل کو بند رکھ کر طلبہ ،اساتذہ اور والدین کو مشکلات میں مبتلا کیا جا رہا ہے ۔حنیف جدون نے کہاکہ کورونا کی وبا میں کمی کے بعد ملک کے تمام ادارے معمول پر آگئے ہیں ،۔

اسکولوں میں تمام کلاسز فوری طور پر کھول دی جائیں ۔علیم قریشی نے مطالبہ کیا کہ نجی تعلیمی اداروں کو معاشی تباہی سے بچانے کیلئے بلاسود اور فوری قرضے دیئے جائیں ۔علیم قریشی نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے پچھلے فیصلوں پر عمل درآمد کروائیں اور اسکولز میں شروع ہونے والے تدریسی عمل کو چند ایک شکایات پر مکمل بند نہ کریں۔

علیم قریشی نے کہا کہ اس بات کو بھی مد نظر رکھیں کہ ایک بڑی تعداد میں اسکولز SOPs کی سختی سے پابندی کر رہے ہیں۔دریں اثنا پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ منگل کو پریس کلب کراچی پر بھرپور احتجاج کیا جائے گاانہوں نے مطالبہ کیا کہ 21ستمبر سے تدریس کا عمل شروع کیا جائے اور پانچویںسے آٹھویں کلاس میں تدریس کا دوسر فیز موخر کرنے کا نوٹفکیشن واپس لیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں