کراچی، تین ہفتے قبل نوجوان پر بہیمانہ تشدد میں پولیس اہلکار بھی ملوث نکلے ، ایک ملزم اہلکار کو تفتیشی پولیس نے گرفتار کرلیا

منگل 27 اکتوبر 2020 23:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) محمود آباد کشمیر کالونی میں تین ہفتے قبل ایک نوجوان پر بہیمانہ تشدد میں پولیس اہلکار بھی ملوث نکلے تھے جن میں سے ایک ملزم اہلکار کو تفتیشی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق 4 اکتوبر کی شام محمود آباد کشمیر کالونی کی گلی میں موٹر سائیکل پر بیٹھے نوجوان اسامہ کو آٹھ سے دس موٹر سائیکل افراد نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور کافی دیر تک مارپیٹ کرتے رہے،ملزمان کے تشدد سے نوجوان کی حالت غیر ہوگئی اور اس کے چہرے سمیت پورا جسم بری طرح سوجھ گیا تھا، ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے محمود آباد تھانے میں جانے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا تھا تاہم واقعہ کی تصویریں اور ویڈیو میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے کاروائی کا آغاز کیا تھا، پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران بعض پولیس اہلکار بھی ویڈیو میں دیکھے گئے جن میں سے ایک پولیس اہلکار حارث نیازی کو شناخت کے بعد تفتیشی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں تعینات حارث نیازی کی نشاندہی پر اس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے، پولیس کے مطابق واقعہ سے ایک روز قبل تشدد کا شکار نوجوان اسامہ نے موٹر سائیکل کھڑی کرنے کے معاملے پر ایک دوسرے نوجوان پر تشدد کیا تھا، مذکورہ نوجوان نے علاقے کے غنڈا عناصر کی مدد لی اور اگلے روز 4 اکتوبر کو ملزمان نے موقع پا کر اسامہ کو گھیر کر تشدد کیا تھا، پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔

#

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں