کمشنر کراچی نوید شیخ کی زیر صدارت جائزہ اجلاس

ریڈ لائن کوریڈورمنصوبہ کی جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ۔توقع ہے اسی ماہ تعمیراتی کام شروع ہو جائے گا۔کمشنر کراچی کو بریفنگ ملیر ہالٹ تا نمائش کوریڈور 27 کلو میٹر پر مشتمل ہوگا 16اسٹیشنز بنائے جائیں گے ،منصوبہ پر سات ارب روپے خرچ ہوں گے عالمی مالیاتی ادارے ایشیائی ترقیاتی بنک، ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹ منٹ بنک اور فرنچ ڈیولپمنٹ ایجنسی تعاون کر رہے ہیں سیکریٹری ٹرانسپورٹ شارق احمد

منگل 2 مارچ 2021 22:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2021ء) کمشنر کراچی نوید شیخ کی زیر صدارت ریڈ لائن کوریڈور منصوبہ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں کمشنر کراچی کو منصوبہ کے بارے میں تفصلیلی بریفنگ دی گئی ۔منصوبہ پر کام شروع کرنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا کمشنر کو بتایا گیا کہ ریڈ لائن کوریڈورمنصوبہ بی آرٹی منصوبہ کا حصہ ہے جس کے تحت ملیر ہالٹ سے ٹاور تک بائیو گیس سے چلنے والی بسیں چلائی جائیں گی دو مرحلوں میں کوریڈور مکمل ہوگا پہلے مرحلہ میں ملیر ہالٹ تا نمائش تک ریڈ لائن کوریڈور مکمل ہو گا جس پر توقع ہے اسی ماہ کام شروع کر دیا جائے گا ایکنک (نیشنل اکنامک کونسل)نے منصوسبہ کی منظوری دے دی ہے۔

منصوبہ پر سات ارب روپے سے زاید خرچ کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

عالمی مالیاتی اداروںایشیاترقیاتی بنک، ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک ، اور فرنچ ڈیولپمنٹ ایجنسی کا تعاون حاصل ہے اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ شارق احمد ڈی سی شرقی محمد علی شاہ ڈی سی ملیر گنور لغاری ڈی سی جنوبی ارشاد علی ، ٹرانس کراچی کے چیف ایگزیکیٹیو افسر، بلدیہ عظمی، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، ، ماس ٹرانسپورٹ اتھارٹی۔

، سول ایوی ایشن ، ٹریفک پولیس ،ضلعی بلدیات کے سینئر افسران، ٹرانس کراچی اور پی ٹی سی ایل کے نمائندے اور دیگر نے شر کت کی۔ فیصلہ کیا گیا کہ منصوبہ پرکام شروع کرنے کے لئے بلدیہ عظمی، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، کے الیکٹرک سمیت متعلقہ شہری اور یوٹلٹی ادارے ہر ممکنہ تعاون کریں گے اور ضروری سہولتیں فراہم کریں گے۔ کمشنر نے کہا کہ ٹریفک دباو اور ٹریفک خطرات کے مسائل کے حل کے لئے ٹریفک انجیئرنگ اور ٹریفک پولیس سے مشاورت ضروری ہے ۔

انھوں نے ہدایت کی کہ منصوبہ پر ٹی ای بی اور ٹریفک پولیس سے مشاورتکی جاے یقینی بنایا جائے کہ تعمیراتی کام کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل پیدا نہ ہوں۔ کمشنر نے ٹریفک انجنئرنگ بیورو اور ٹریفک پولیس کو ہدایت کی کہ وہ منصوبہ کا جائزہ لیں اور ضروری رہنمائی اور مدد فراہم کریں تاکہ منصوبہ پر تعمیراتی کام شہریوں کی سہولتوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے۔

ضروری متبادل راستے ٹریفک روانی کے تقاضوں کے مطابق ہوں کمشنر نے بلدیہ عظمی، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، کے الیکٹرک اور دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ریڈ لائن منصوبہ کی تکمیل میں ہر ممکنہ تعاون کریں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ شہر میں ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر بنانے اور ٹرانسورٹ سہولتوں کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ ریڈ لائن منصوبہ شہر میں ٹرانسپورٹ کی سہولتیں بہتر بنانے کاہم منصوبہ ہے اس سے شہر میں ٹرانسپورٹ کی سہولت بہتر بنانے کی حکومت کی کوششوں میں مد د ملے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے بی آرٹی کے تحت کراچی کے ریڈ لائن بس منصوبہ کی جامع منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔منصوبہ پر کام کرنے کے تمام ضروری مراحل مکمل کر لئے گئے ہیں۔ امنصوبہ سے کراچی کے اہم کوریڈور ملیر ہالٹ سے نمائش تک روٹ مختلف علاقوں کے شہریوں کو معیاری سفری سہولت میئسر آئے گی ۔ بتایا گیا کہ ریڈ لائن کوریڈور منصوبہ ملیر ہالٹ شروع ہوگا اور براستہ ماڈل کالونی ، صفورا گوٹھ، کنگز کاٹیجز، محکمہ موسمیات این ای ڈی ، سفاری ، نیپا ، اردو یونیورسٹی، مسجد بیت المکرم، سوک سینٹر، عسکری پارک ، داود یونیورسٹی، سوسائٹی آفس، نمائش سمیت مجموعی طور پر سولہ اسٹیشنز ہوں گے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں