ہری رام کشوری لال کا تھرپارکر کے نوجوان کو مذہب کے نام پر تذلیل کرنے پر اظہار مذمت

ضرورت اس امر کی ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے کے لیے بھائی چارے اور باہمی روابط کی فضاکو مزید بہتر بنانا ہوگا، ہری رام

منگل 27 جولائی 2021 23:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) صوبائی وزیر محکمہ خوراک و اقلیتی امور ہری رام کشوری لال نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر جس کے مطابق تھرپارکر میں نوجوان کو مذہب کے نام پر تذلیل کرنے پر شدید مذمت کا اظہار کرتے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے رابطہ کیا اور واقعہ کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ وزیر اعلی سندھ نے واقعہ میں ملوث شخص کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ ابتدائی اطلاع کے مطابق مبینہ طور پر عبدالسلام داو د ابراہیم نامی شخص تھرکول بلاک 1 میں ملازم ہے جس نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی تذلیل کرتے ہوئے اس کے مذہب پر حملہ کیا جو کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

ہری رام کشوری لال کا کہنا تھا کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعہ نے پوری قوم کے سر جھوکا دیئے ہیں۔

صوبائی وزیر ہری رام کشوری لال کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مذکورہ شخص اس سے پہلے بھی مختلف مذاہب کی توہین کرتا رہا ہے۔ہری رام کشوری لال نے کہا کہ یہ بات سب پر واضح ہے کہ وطن عزیز کی سلامتی، ترقی و خوشحالی کے لئے اقلیتی عوام کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر اقلیتی امور نے مزید کہا کہ اسلام تمام مذاہب کے ماننے والوں کو حقوق فراہم کرتا ہے اور انہیں مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی اجازت دیتا ہے جبکہ آئین پاکستان بھی اقلیتی برادری کے حقوق کی ضمانت دیتے ہوئے ان کو اپنے مذہب اور عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اقلیتوں برادری کے حقوق کے تحفظ پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے۔ ہری رام کشوری لال نے کہا کہ 11اگست 1947 کو قائد اعظم محمد علی جناح نے قانون ساز اسمبلی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو حقوق دینے اور انہیں اپنے عقیدے اور مذہب کے مطابق عبادات کرنیکی مکمل آزادی دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا ضرورت اس امر کی ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے کے لیے بھائی چارے اور باہمی روابط کی فضاکو مزید بہتر بنانا ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں