ہمارے پاس مہاجر صوبے کے سوا کوئی راستہ نہیں، ڈاکٹر سلیم حیدر

ایک طرف حکومت نسل پرستی پر اُتری ہوئی ہے دوسری طرف نام نہاد مہاجر نمائندے خاموش ہیں، چیئرمین مہاجراتحاد تحریک

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 22:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے سرکاری اداروں میں دی جانے والی ملازمتوں میں جس طرح مہاجر نوجوانوں کو نظرانداز کیا ہے اس کے بعد مہاجروں کے پاس سوائے مہاجر صوبے کے کوئی اور راستہ نہیں بچتا کیونکہ اب یہ حکومت مکمل طورپر نسل پرستی پر اُتر آئی ہے ۔

اعلیٰ تعلیم یافتہ مہاجر نوجوان کو نہ تو ملازمتیں دی جارہی ہیں اور نہ ہی انہیں تعلیم کا حق دیا جارہا ہے۔ شہری علاقوں میں جعلی ڈومیسائل کے ذریعے سندھ کے دیہی علاقوں سے سندھی النسل افراد کو لاکر شہری کوٹہ پر ملازمت دی جارہی ہے لیکن اس تمام ظلم و زیادتی پر نہ تو وفاقی حکومت اور نہ ہی پالیسی ساز ادارے دھیان دینے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مہاجر ہر آنے والے دن کے ساتھ مشکل و تکلیف میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں جس کی بنیادی وجہ مہاجروں کو دوطرفہ پریشانیوں کا سامنا ہے ، ایک جانب تو صوبائی حکومت جو مکمل طورپر نسل پرستی پر اُتری ہوئی ہے اور مہاجروں کو ختم کرنے کے درپے ہے دوسری جانب مہاجر نام پر اقتدار میں بیٹھے وہ عناصر جو 30 سال سے مہاجروں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور انہوں نے مہاجروں کو رسوا اور بدنام کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج سندھ کے شہری علاقوں میں مہاجروں کو اجنبی بنادیا گیا ہے ۔ وہ یہ سوچنے پرمجبور ہیں کہ ان کا مستقبل کیا ہوگا اور انہیںکن ناکردہ گناہوں کی سزا دی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں