55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا،کنیز فاطمہ

بلدیاتی محنت پہلے ہی اپنے قانونی واجبات سے 2016 سے محروم ہیں،سید ذوالفقار شاہ

جمعرات 20 جنوری 2022 19:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2022ء) میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ، چیئرپرسن محترمہ کنیز فاطمہ، قائدین اشرف اعوان، جاوید بلوچ، ، یوسف انجم، گل اسلام، منظور تنولی، حاجی عبدالکریم بلوچ، راجہ عاصم شہزاد، عمران علی، وارث گلناز، حبیب الرحمن اعوان، قاسم شاہ،ملک اعجاز، محمد علی ملک، کیپٹن شبیر جدون اور دیگر نے صوبائی کابینہ کے فیصلے کے تحت 25 سال سروس اور 55 سال عمر کی حد مقرر کرنے کی منظوری کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے صرف بلدیاتی اداروں کے صوبے بھر کے 50 ہزار سے زائد ملازمین ریٹائر ہوجائیں گے اور تجربہ کار افرادی قوت کی قلت پیدا ہوجائے گی۔

پہلے ہی صرف کراچی کے بلدیاتی اداروں کے 7 ہزار سے زائد ریٹائر او روفات یافتہ ملازمین 2016 سے اپنے قانونی واجبات سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

اب صوبے بھر سے 55 سال کی عمر کی حد کو پہنچنے پر مزید 50 ہزار ملازمین کے واجبات کس طرح ادا کیے جائیں گے۔ پہلے ہی بلدیاتی اداروں میں مینٹیننس اسٹاف کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے پی کے نے 63 سال ریٹائرمنٹ کی عمر مقرر کی تھی جس کو سپریم کورٹ نے ختم کرکے دوبارہ 60 سال کی عمر مقرر کردی ہے۔ کس طرح صوبہ سندھ کی حکومت 60 سال سے 55 سال عمر مقرر کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرسکتی ہے۔ انہوں نے اراکین سندھ اسمبلی سے اس ترمیم کو منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں