آرٹس کونسل کراچی میں سینئر موسیقار استاد ادریس حسین جعفری، غیاث الدین افسر اور غزل گائیک فیروز اختر کی یاد میں تعزیتی اجلاس

جمعرات 19 مئی 2022 23:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2022ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے سینئر موسیقار استاد ادریس حسین جعفری، غیاث الدین افسر اور غزل گائیک فیروز اختر کی یاد میں تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔ آرٹس کونسل لابی ایریا میں منعقدہ اجلاس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، محمد علی، مظہر امرا، بندوخان، وسیم فیروز، اخلاق بشیر، اقبال لطیف، بشیر خان سدوزئی، سلمان علوی، فیصل ندیم، وکی، عبدالباسط نے اظہارِ خیال کیا۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ فیروز اختر بہت بڑے آدمی تھے، ادریس جعفری ہماری اکیڈمی میں بھی رہے، غیاث الدین افسر اپنے کام میں ماہر تھے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹس کونسل آرٹسٹوں کا ہی ہے اگر فن کار نہ ہوں تو اس کا وجود بے معنی ہے، کلاسیکل میوزک کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا ، اس کا اپنا ہی مزہ ہے، ہم نے فنکاروں کو گھرجیسا ماحول مہیا کیا ہے۔

(جاری ہے)

محمد علی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ادریس جعفری سولو بجانے کے ساتھ ساتھ اپنے کام میں بے مثال تھے۔ اقبال لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انسان نام سے نہیں کام سے پہچانا جاتا ہے ،ان تینوں میں اپنے شعبے میں کام کرنے کی جو لگن اور جذبہ تھا وہ قابلِ دید تھا۔ انہوں نے کہاکہ آرٹس کونسل کے دروازے ہمیشہ فنکاروں کے لیے کھلے ہیں۔سلمان علوی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ادریس حسین کمال کے آدمی تھے ، فیروز اختر کو دیکھ کر میں نے غزل گانا شروع کیا۔

انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ غزل کا سلیکشن اور کلیکشن جیسا فیروز اختر کے پاس تھا کسی کے پاس نہیں۔ ادریس جعفری کے صاحبزادے نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ میرے والد ایک بہت بڑے انسان تھے، انہوں نے ہماری پرورش بہت اچھی طرح کی، اچھی تعلیم دلوائی، ان کی یادیں اتنی اچھی ہیں کہ ہم انہیں یاد کر کے ایسا محسوس کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے آرٹس کونسل کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی یاد میں پروگرام رکھا۔ عبدالباسط نے کہاکہ ادریس خاں پاکستان کے واحد آدمی تھے جنہوں نے نورجہاں، مہدی حسن، اقبال بانو، فریدہ خانم، ترنم ناز سمیت قدآور شخصیات کے ساتھ کام کیا، ان کے ساتھ جو وقت گزارا وہ کبھی نہیں بھول سکتا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں