کیش معیشت پر انحصار کم کرنا ہو گا،ناصر سلیم

ٹیکس وصولی میں ساڑھے 3 ٹریلین کے لیکجز ہیں، سبسڈیز کو ختم کرنا ہو گا، ظفر مسعود

اتوار 28 اپریل 2024 18:15

اسلام آباد /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) صدر و سی ای او ایچ بی ایل محمد ناصر سلیم نے کہا ہے کہ کیش معیشت پر انحصار کم کرنا ہو گا۔نجی ٹی وی نے اپنے ناظرین کیلئے معاشی معاملات پر پاکستان کی سب سے بڑی اور اہم گریٹ ڈیبیٹ کا اہتمام کیا ہے جس کی میزبانی کے فرائض سینئر اینکر شاہ زیب خانزادہ انجام دے رہے ہیں۔گریٹ ڈیبیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے محمد ناصر سلیم نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان بینک ایسوسی ایشن ظفر مسعود نے کہا کہ ٹیکس وصولی میں ساڑھے 3 ٹریلین کے لیکجز ہیں، سبسڈیز کو ختم کرنا ہو گا۔چیئرمین عارف حبیب گروپ عارف حبیب نے کہا کہ ہم چیزوں کو بہت جلد ٹھیک کر سکتے ہیں، بہت زیادہ گنجائش ہے، سب سے زیادہ پرائیوٹائزیشن پاکستان میں کامیاب رہی ہے۔

(جاری ہے)

عارف حبیب نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے ڈھائی سے 3 ٹریلین کا فائدہ ہو سکتا ہے۔

علاوہ ازیں سی ای او/ ایم ڈی سسٹمز لمیٹڈ آصف پیر نے کہا کہ آئی ٹی کے اچھے لوگ بیرونِ ملک جا رہے ہیں، روزگار میں اضافہ ٹیکس ریونیو بڑھنے کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اخراجات میں کمی کیلئے ٹیکنالوجی کو آگے رکھیں، روزگار پیدا ہو گا تو آمدنی بڑھے گی، کیونکہ سب سے زیادہ ٹیکس تنخواہ دار طبقہ دیتا ہے، سبسڈی کے کلچر سے نکلنا ہے تو ٹیکنالوجی پر توجہ دینا ہو گی۔

ڈائریکٹر گل احمد ٹیکسٹائلز زیاد بشیر نے کہا کہ صنعتوں پر بوجھ ڈالا ہوا ہے، جی ڈی پی میں ریٹلیرز کا حصہ 17 فیصد مگر ٹیکس میں صرف 1 فیصد ہے۔ماہرِ معاشیات علی حسنین نے کہا کہ ملک غریب نہیں ہے، حکومت غریب ہے، آج بینکس کی 80 فی صد لینڈنگ حکومت کو جا رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر میں قرضہ لینے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز کیسی ای او محمد سہیل نے کہا کہ عالمی ادارے بھی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی کم ہے، انڈسٹری کے ٹیکسز میں بھی لیکیجز ہیں،ٹیکس 3 سے 4 ہزار ارب روپے تک بڑھانا مشکل نہیں ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں