پیپلزپارٹی کا ذوالفقار علی بھٹو کی تصویر والے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا مطالبہ

پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ ذوالفقار علی بھٹو کو دیا جائے، ان کے شایان شان یادگار تعمیر کی جائے اور ان کے مزار کو قومی شہید کے مزار کا درجہ دیا جائے۔ قرارداد کا متن

Sajid Ali ساجد علی اتوار 12 مئی 2024 20:47

پیپلزپارٹی کا ذوالفقار علی بھٹو کی تصویر والے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا مطالبہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مئی 2024ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق صدر ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دے کر ان کی تصویر والے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق "بھٹو ریفرنس اور تاریخ" کے موضوع پر سیمینار میں ایک قرارداد منظور ہوئی، جس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بھٹو ریفرنس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، ریاست سابق صدر کو ’قائد عوام‘ کا خطاب دے کیوں کہ عوام پہلے ہی یہ خطاب انہیں دے چکے ہیں، اس کے علاوہ پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ ذوالفقار علی بھٹو کو دیا جائے، ان کے شایان شان یادگار تعمیر کی جائے اور ان کے مزار کو قومی شہید کے مزار کا درجہ دیا جائے۔

قرارداد کے متن میں درج ہے کہ مارچ میں قومی اسمبلی میں ذوالفقار بھٹو کی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرارداد منظور کی گئی تھی، موجودہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ میں ریفرنس فائل کیا تھا جس کی بلاول بھٹو نے پیروی کی، قرارداد مطالبہ کرتی ہے کہ غیر منصفانہ فیصلہ بدل دیا جائے، ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید قرار دیا جائے اور اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان دیا جائے، جمہوریت کیلیے جان قربان کرنے والے کارکنان کیلیے نشان ذوالفقار بھٹو ایوارڈ قائم کیا جائے۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیمینار میں آنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کیا کہ بھٹو کا ٹرائل فیئر نہیں تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں عدالتی اصلاحات بھی کرنا تھیں، ہم نے ایک ایسا فورم قائم کرنا تھا جو ججز کی تعیناتی کو بھی دیکھتا، ہم نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے عملدرآمد نہیں کیا، کوشش ہے کہ قانونی یا آئینی ترمیم لائیں اور عدالت کو طاقتور بنائیں، ایسی اصلاحت ہوں کہ شہید بھٹو جیسے عدالتی قتل پھر کبھی نہ ہوں، حکومت جوڈیشل ریفامرز کے لیے آئینی ترمیم لے کر آئے، عدالت خود بھی ریفارمز لاسکتی ہے لیکن سب سے بڑی ذمہ داری پارلیمان کی ہے، عوام کو یقین ہونا چاہیئے کہ دوبارہ عدالتی قتل نہیں ہوگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں