کراچی سے چھیننی اور چوری ہونے والی موٹرسائیکلیں بلوچستان کے علاقے اوتھل میں فروخت کی جاتی ہیں،گرفتارملزم کا دوران تفتیش انکشاف

منگل 30 اپریل 2024 18:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) شہر قائد میں یومیہ بنیادوں پر ڈیڑھ سو سے پونے دوسو موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کی جاتی ہیں، یہ مسروقہ موٹر سائیکلیں کہاں اور کیسے جاتی ہیں اس حوالے سے ملزم نے اہم انکشافات کیے ہیں۔گرفتار ملزم نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے چھیننی اور چوری ہونے والی موٹرسائیکلیں بلوچستان کے علاقے اوتھل میں فروخت کی جاتی ہیں۔

اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ کراچی کے کچھ کباڑیئے بھی ان مسروقہ موٹر سائیکلوں کو خریدنے میں ملوث ہیں جن کیخلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔گرفتار ملزم نے بتایا کہ میں نے شہر کے مختلف علاقوں سے شہریوں کی متعدد موٹر سائیکلیں چھینیں، ان موٹر سائیکلوں کو اوتھل بلوچستان میں فروخت کیا جاتا ہے جس کی مالیت فی موٹر سائیکل 80 سے 90ہزار روپے ہے۔

(جاری ہے)

ملزم نے بتایاکہ ایک مہینے میں 8 سے 10 موٹرسائیکلیں چھیننے کی وارداتیں کرتا ہوں، پولیس حکام نے بتایا کہ چھینی گئی موٹر سائیکلیں منظم انداز میں اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کی جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کراچی اور بلوچستان میں موجود منشیات کے اڈوں کے کارندے باقاعدہ موٹر سائیکلوں کے بدلے منشیات کا بیوپار کرتے ہیں۔ اڈوں کیخلاف کارروائی کے دوران درجنوں موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ شہر قائد میں موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی اور چوری کی وارداتوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، کراچی پولیس بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کی وجوہات تلاش کررہی ہے اسی ضمن میں کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں