شاہ لطیف یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے مطالبات منظور کرلیے

بدھ 16 ستمبر 2020 17:18

خیرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2020ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے ترجمان نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (سلوٹا) کے حقیقی اور جائز مطالبات منظور کرلیئے ہیں، جن میں ڈاکٹر مظفر علی سروہی کی اسٹڈی رخصت کا مسئلہ حل ہوا ہے۔

مختلف اساتذہ کو گھر اور کوارٹرز الاٹ کیئیگئے ہیں۔ فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سیلیکشن بورڈ کے ذریعے تقرر کیئے گئے اساتذہ کا تجربے کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہے کہ مختلف اساتذہ کو جاری کیئے گئے وضاحتی مراسلے واپس لئے گئے ہیں۔ ایم فل الانس 5000 سے بڑھا کر 12500 روپے کردیا گیا ہے، جس کا اطلاق سینڈیکیٹ کی حتمی منظوری اور فنڈز کی دستیابی پر منحصر ہوگا۔

(جاری ہے)

مختلف محققین کے ملتوی ہونے والے ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی سیمینار جلد منعقد کیئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ شدید مالی خسارے ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے 10 فیصد فنڈز میں کٹوتی اور حکومت سندھ کے پاس گرانٹ سمری التوا کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے بی پی ایس 2 سے بی پی ایس 22 کے تمام ریگولر اسٹاف کو 70 فیصد تنخواہیں جاری کردی ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ وائیس چانسلر یونیورسٹی میں مالی خسارے کی تنہا ذمہ دار نہیں ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ سلوٹا کا وائیس چانسلر کو جبری رخصت پر بھیجنے کا مطالبہ مناسب نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جیسے ہی فنڈز دستیاب ہوں گے 30 فیصد بقایا تنخواہیں ، لیو انکیشمنٹ و دیگر بلز کا اجرا کیا جائے گا۔ ترجمان نے وزیرِ اعلی سندھ سے اپیل کی کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کو خصوصی بیل آٹ پیکج دیا جائے تاکہ تنخواہیں، پینشن و دیگر بلز ادا کئے جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں