کوہاٹ پولیس اور ٹی ایم اے کے مابین غیر قانونی کھوکھا ہٹانے پر کنگ گیٹ روڈ میدان جنگ بن گیا

پولیس کی ٹی ایم اے اہلکاروں کیساتھ ہاتھاپائی اور مار کٹائی میں ٹی ایم اے کے چارملازمین زخمی

بدھ 19 جون 2019 23:30

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) کوہاٹ پولیس اور ٹی ایم اے کے مابین غیر قانونی کھوکھا(کیبن) ہٹانے پر کنگ گیٹ کے سامنے تنازعہ روڈ میدان جنگ بن گیا ۔پولیس کی ٹی ایم اے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھاپائی اور مار کٹائی میں ٹی ایم اے کے چارملازمین زخمی ہو گئے ۔مین یونیورسٹی روڈ بلاک ۔تحصیل ناظم پر بھی مبینہ تشدد کرکے کپڑے پھاڑ دیئے گئے ۔

تاجر برادری کا سڑک پر دھرنا پولیس افسران اور ملوث اہلکاروں کو معطل کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل گیٹ کے قریب اور جناح پلازہ سے ملحقہ خالی اراضی پر مبینہ طور پر محکمہ پولیس کی جانب سے مبینہ غیر قانونی طورپر کھوکھا کیبن لگانے کا تنازعہ اس وقت شدت اختیار کرگیا جب تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی انتظامیہ اور تحصیل ناظم ملک تیمور خان وہاں سے غیر قانونی کیبن کھوکھا ہٹانے لگے جس پر سٹی پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی اور انہوںنے روایتی ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے ٹی ایم اے اہلکاروںپر مبینہ تشدد شروع کر دیا ۔

(جاری ہے)

ٹی ایم اے انتظامیہ کے مطابق پولیس نے تحصیل ناظم ملک تیمور کے ہمراہ بھی ہاتھاپائی شروع کردی جس دوران تحصیل ناظم کی قمیص بھی پھٹ گئی ۔دو سرکاری اداروں کے ا ہلکاروں نے دست وگریباں ہوکر مین یونیورسٹی روڈ نزد شاہ فیصل گیٹ کو میدان جنگ بنادیا اورسڑک پرٹریفک معطل ہو گئی۔ ہاتھاپائی سے ٹی ایم اے کے چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے دونوں اداروں کے سربراہان کو طلب کرلیا تحصیل ناظم کے مطابق کوہاٹ پولیس اس سے قبل کوہاٹ شہر کے علاقہ سینگڑھ محلہ، حاجی بہادر‘شنوخیل اورمصطفی بازار میں بھی اسی قسم کے کھوکھلے لگانے کی رقم وصول کرچکی ہے ۔

دریں اثناء کوھاٹ پولیس کے مبینہ تشدد کے خلا ف تاجر برادری نے احتجاجی دھرنا دیدیا اور سٹی ایس ایچ او آیت اللہ کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کامطالبہ کردیا۔ ٹی ایم اے نے آج شام سے واٹرسپلائی کی فراہمی اور صفائی کی سروسز کو بھی تاحکم ثانی معطل کرنے کااعلان کردیاہے۔

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں