تعلیم صرف کاغذی کاروائی اور تصویری تک محدود ہو گیا

بدھ 27 مارچ 2024 21:38

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) کوہلو میں محکمہ ایجوکیشن کی تعلیم بھی شف شف بابا کی طرح ہیں اعلی سطح پر انکوائری کیا جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا دور دراز علاقوں میں تعلیم صرف کاغذی کاروائی اور تصویری تک محدود ہو گیاسوشل میڈیا پر ائے روز تعلیم نہ ہونے کی باتیں سنتے ہیں ایک بات تو یہاں سے بھی واضح ہوتا ہے کہ ٹیچر کے اپنے بیٹے پرائیویٹ سکولوں میں پڑھتے ہیں سرکاری سکولوں کا رخ ہی نہیں کرتے تو تعلیم کہاں تک درست یہ فیصلہ اپ لوگ خود کریں ان سکولوں میں کاپیاں اور کتابیں دی جاتی ہیں جو روڈ کے کنارے پر موجود ہو تاکہ اگر کسی افیسر نے بھی وزٹ کیا تو معلوم یہ ہو سکے کہ بچوں کو کاپی اور کتابیں دی گئی ہیں بلوچستان حکومت کی جانب سے ہمیشہ یہی دعوے کیے جاتے ہیں کہ سرکاری سکولوں میں بچوں کو کاپیاں بیگ وردی پینسن و دیگر چیزیں مہیا کی جاتی ہیں لیکن یہاں بچے خوار و ذلیل ہو رہے ہیں کسی کو ایک پینسن تک نہیں ملتا۔

متعلقہ عنوان :

کوہلو میں شائع ہونے والی مزید خبریں