فرنیچر کونسل کی دعوت پر چین کے فرنیچر سازوں کا وفد 3 دسمبر سے پاکستان کا تین روزہ دورہ کریگا‘ میاں کاشف اشفاق

دورے کا مقصد فرنیچر کی صنعت میں باہمی سرمایہ کاری کے نئے امکانات کا جائزہ لینا اور دوطرفہ تعلقات تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے

جمعہ 30 نومبر 2018 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل کی دعوت پر چین کے فرنیچر سازوں کا اعلیٰ سطحی 4 رکنی وفد 3 دسمبر سے پاکستان کا تین روزہ دورہ کرے گا،دورے کا مقصد فرنیچر کی صنعت میں باہمی سرمایہ کاری کے نئے امکانات کا جائزہ لینا اور دوطرفہ تعلقات تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ یہ بات پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے ایکسپو سنٹر لاہور میں 14 دسمبر سے شروع ہونے والی 3 روزہ میگا نمائش ’’انٹیریئرز پاکستان‘‘ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بتائی۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران چینی کمپنیوں کو اس دورہ کی دعوت دی تھی۔

(جاری ہے)

چینی کمپنیاں ’’انٹیریئرز پاکستان‘‘ میں شرکت کرکے اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی ۔ نمائش میں چین کے علاوہ ترکی، ملائیشیا، تائیوان، اٹلی، امریکہ، انگلینڈ اور سری لنکا سے بھی کئی درجن کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ کے دوران چینی وفد بزنس لیڈرز، محققین اور سرمایہ کاروں کو باہم مربوط اور منسلک کرنے اور اقتصادی حکمت عملی کو فروغ دینے کی راہیں تلاش کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وفد پی ایف سی کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کے علاوہ سٹال لگانے کی جگہ کا مشاہدہ کرنے کے لئے ایکسپو سینٹر لاہور کا بھی دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی کی کندہ کاری والے پاکستانی فرنیچر کی بین الاقوامی مارکیٹوں میں بہت زیادہ مانگ ہے لہذا پاکستانی دستکاروں کو اس شعبے میں کام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایسے بہترین دستکار اور ڈیزائنرز موجود ہیں جو لکڑی کے ایک ٹکڑے میں جان ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ جوائنٹ وینچرز اور ٹریڈ کمشنز کے ذریعے لیز پر جدید مشینوں کی فراہمی سے پاکستان اس میدان میں عالمی معیار حاصل کر سکتا ہے تاہم اس کیلئے فرنیچر کے شعبہ کو کاٹیج انڈسٹری سے نکال کر سمال انڈسٹری کی کیٹیگری میں لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں سستے چینی فرنیچر کی بھرمار کے باوجود پاکستان کے ہاتھ سے تیار روایتی ڈیزائن کے فرنیچر کی بڑی مانگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے فرنیچر کی برآمدات 8 سے 12 ملین ڈالر سالانہ کے درمیان ہیں جو کسی طور بھی فرنیچر انڈسٹری کے حقیقی پوٹینشل کے عکاس نہیں۔ قبل ازیں مارکیٹنگ ایگزیکٹو ذیشان راٹھور، سیلز منیجر اویس اور فنانس ایگزیکٹو ریحان ناصر نے نمائش کے حتمی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی جن پر بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اطمینان کا اظہار کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں