شرح سود کو خطے کے دیگر ممالک کے برابر لایا جائے ‘ پیاف

موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے شرح سود کو کم از کم4 سے 4.50 فیصد پر لایا جائے‘ نعمان کبیر،ناصر حمید خان و دیگر

ہفتہ 28 نومبر 2020 15:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) کے چیئرمین میاں نعمان کبیرنے سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے ا سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 7 فیصد تک برقرار رکھنے کے فیصلے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے شرح سود کو کم از کم4 سے 4.50 فیصد پر لیا جائے کیونکہ کرونا وبا کی دوسری لہر کی موجودگی میں موجودہ پالیسی ریٹ ناکافی ہے ۔

پالیسی ریٹ میں مزید کمی انتہائی ضروری ہے ۔ بزنس کمیو نٹی2سی3 فیصد کمی کی توقع کر رہی تھی مگر ایسا نہیں ہوا۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مارک اپ ریٹ میں مزید کمی کی جائے تاکہ کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کو بلا رکاوٹ جاری رکھنے میں مدد مل سکے۔

(جاری ہے)

پوری دنیا میں مارک اپ کو خاصی حد تک کم کیا گیا ہے مگر پاکستان میں اس لیول تک کم نہیں کیا گیا جسکی توقع کی جا رہی تھی ۔

بنگلہ دیش میں پالیسی ریٹ4 فیصد اور بھارت میں 4.50 فیصد جبکہ پاکستان میں یہ شرح 7 فیصد ہے ، چنانچہ برآمد کننگان کو مسابقت کے قابل بنانے کیلئے اور مقابلے کی فضا برقرار رکھنے کیلئے ازحدضروری ہے کہ شرح سود کو خطے کے دیگر ممالک کے لیول تک لایا جائے۔ ملکی معیشت جو پہلے ہی مہنگائی، کرونا وبا اور افراط زر ، کاروباری لاگت، اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے پریشان ہے لہٰذا شرح سود میں کمی ناگزیر ہے تاکہ نجی و کاروباری طبقہ آسانی سے قرضوں کی ادائیگی کر سکے۔ لہٰذاحکومت اس صورتحال کو فوری طور پر ایڈریس کرے اور شرح سود میں واضح کمی کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں