میاں محمودالرشید نے فوری پنجاب اسمبلی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا

نجفی رپورٹ آنے کے بعدوزیراعلی ایوان میں آکر وضاحت کریں،56کمپنیوں میں ہونیوالی مالی بے ضابطگیوں اور تحقیقات سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے،بتایا جائے مذکورہ کمپنیوں کا ابھی تک مکمل آڈٹ کیوں نہیں کیا گیا حکومت پنجاب اس سکینڈل کی تحقیقات کی بجائے ایوان کا اجلاس ہی نہیں بلا رہی، الٹا لٹکانے کی بات ایک طرف کیا شہباز شریف انتظامی کرپشن پر جواب دہ نہیں' پنجاب اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے گفتگو

پیر 11 دسمبر 2017 17:20

میاں محمودالرشید نے فوری پنجاب اسمبلی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) پنجاب اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے فوری پنجاب اسمبلی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نجفی رپورٹ آنے کے بعدوزیراعلی ایوان میں آکر وضاحت کریں،56کمپنیوں میں ہونیوالی مالی بے ضابطگیوں اور تحقیقات سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے،بتایا جائے مذکورہ کمپنیوں کا ابھی تک مکمل آڈٹ کیوں نہیں کیا گیا حکومت پنجاب اس سکینڈل کی تحقیقات کی بجائے ایوان کا اجلاس ہی نہیں بلا رہی، الٹا لٹکانے کی بات ایک طرف کیا شہباز شریف انتظامی کرپشن پر جواب دہ نہیں پنجاب مسائل کی آماجگاہ بن گیا، بچے سڑکوں، رکشوں پر ہو رہے ہیں، مختلف مکتبہ فکر کے لوگ جائز مطالبات کیلئے بھی آئے روز سڑکوں پر ہوتے ہیں، عوام کو صاف پانی، بچوں کو معیاری تعلیم، صحت جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں، سواکروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں، انکے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، صوبے میں سب اچھا نہیں اور وزیراعلی غافل اعلی بنے بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ صوبے میں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کی گونج ہے، باقر نجفی رپورٹ آنے کے بعد پنجاب حکومت جمہوری روایات کے برعکس ایوان کے اجلاس کو دانستہ طور پر تاخیر کا شکار کر رہی ہے، کیونکہ انکے پاس صفائی میں کہنے کیلئے کچھ نہیں، میاں محمودالرشید نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب ایوان میں آکر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی صفائی پیش کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ صوبے میں قائم 56کمپنیوں میں سنگین مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، ان میں سے بیشتر کمپنیوں کا آڈٹ ہی نہیں ہوا انہیں کس ایما پر چھوٹ دی گئی ہی حکومت پنجاب اس سکینڈل کی تحقیقات کی بجائے ایوان کا اجلاس ہی نہیں بلا رہی۔ شہباز شریف کرپشن پر الٹا لٹکانے کی بات کرتے ہیں کیا صوبے کے انتظامی امور میں ہونیوالی مالی بے ضابطگیوں پر وہ خود کو جواب دہ نہیں سمجھتی کیا وہ نہیں جانتے کہ انکی ناک کے نیچے کرپشن کی جا رہی ہی پنجاب مسائل کی آماجگاہ بن گیا، بچے ہسپتالوں کی بجائے رکشوں اور سڑکوں پر ہو رہے ہیں، کبھی کسان، مزدور، نابینا افراد، طلبہ اساتذہ تو کبھی سرکاری ملازمین اور ہیلتھ ورکرز احتجاج کر رہے ہوتے ہیں ، عوام کو صاف پانی، بچوں کو معیاری تعلیم، صحت جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں ، صوبے میں سب اچھا نہیں اور وزیراعلی غافل اعلی بنے بیٹھے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں