انتخابات میں دھاندلی مفروضہ نہیں ،پارلیمنٹ کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہیے جولائی 2018ء میں کیا معاملہ ہوا‘ شاہد خاقان عباسی

انتخابات میں حصہ لینے والے ہی نہیں کابینہ میں بیٹھے ہوئے لوگ بھی مطمئن نہیں ، جتنی فوج سے محبت او رہمدردی مجھے ہے اتنی شاید کسی اور کو نہ ہو

منگل 25 ستمبر 2018 19:50

انتخابات میں دھاندلی مفروضہ نہیں ،پارلیمنٹ کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہیے جولائی 2018ء میں کیا معاملہ ہوا‘ شاہد خاقان عباسی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) سابق وزیر اعظم وحلقہ این اے 124سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی مفروضہ نہیں بلکہ حقائق سب کے سامنے ہیں ،صرف انتخابات میں حصہ لینے والے ہی نہیں بلکہ کابینہ میں بیٹھے ہوئے لوگ بھی مطمئن نہیں ، جتنی فوج سے محبت او رہمدردی مجھے ہے اتنی پاکستان میں کسی اور کو نہیں ہو سکتی ، میرے والد سمیت خاندان کے کئی افراد کا فوج سے تعلق رہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کے چیئرمین ندیم پہلوان سے ان کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد حلقے کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مجتبیٰ شجاع الرحمن، ڈاکٹر اسد اشرف سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں جو بھی بات کرتا ہوں ریکاڈ پر کرتا ہوں۔

میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ پاکستان میں مارشل لاء کے تین دور رہے ہیں ، ہم نے ملٹری او رسول تعلقات کو مضبوط کرنا ہے ۔ آئین و قانون کے مطابق تمام ادارے کام کریں اور پاکستان کو آگے بڑھاتے جائیں ۔ انہوںنے انتخابات میں خلائی مخلوق کے کردار کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ مفروضے کی بات نہیں ہے بلکہ حقائق سب کے سامنے ہیں ۔ انتخابات میں جو کچھ ہوا جو انتخاب لڑ رہے تھے سب جانتے ہیں او راس حوالے سے کسی سے بھی پوچھ لیا جائے کہ مداخلت ہوئی ہے یا نہیں ۔

پارلیمنٹ کے ذریعے تفتیش کرنی چاہیے کہ جولائی 2018ء میں کیا ہوا اور کیا معاملات تھے ۔ اس حوالے سے تو کابینہ میں بیٹھے ہوئے لوگ بھی مطمئن نہیں ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ لاہور کے عوام نواز شریف سے گہری وابستگی او رمحبت رکھتے ہیں ،(ن) لیگ حلقہ این اے 124کے ضمنی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں