مولانا جلال الدین رومی تصوف کی معراج ہیںوہ ایک تاریخی ہستی ہیں‘فیاض الحسن چوہا ن

مولانا رومی کا کلام کسی ایک قوم یا مذہب کیلئے نہیں ہے تمام عالم کیلئے ہے‘صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت

پیر 17 دسمبر 2018 19:23

مولانا جلال الدین رومی تصوف کی معراج ہیںوہ ایک تاریخی ہستی ہیں‘فیاض الحسن چوہا ن
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چو ہان نے کہا ہے کہ مولانا جلال الدین رومی تصوف کی معراج ہیں۔ وہ ایک تاریخی ہستی ہیں۔ ہمارے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال بھی مولانا کے فلسفہ تصوف سے بہت متاثر تھے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ تصوف یہ نہیں ہے کہ آپ سرمیں خاک ڈال کر صحرا میں نکل جائیں۔

صوفیت درحقیقت انسان کا اپنی خودی کو پہچاننا ہے۔ مولانا رومی کا کلام ہمیں دراصل ایسے ہی تصوف کا پیغام دیتا ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے آج لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے زیر اہتمام معروف صوفی شاعر مولانا جلال الدین رومی کے یوم وصال کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا رومی کی شخصیت فارسی علم و ادب کی باکمال شخصیت ہے۔

(جاری ہے)

ان کی شاعری اور ہستی تقریبا آٹھ سو سال گزرنے کے باوجود آج بھی صوفی ازم کا بہترین نمونہ ہے۔ مولانا کے افکار پر عمل کر کے ہم ایک ایسی دنیا کو وجود میں لا سکتے ہیں جہاں صرف امن اور سلامتی ہو۔مولانا رومی کے کلام میں دلچسپ بات یہ ہے کہ یوم وفات کو یوم وصال کا نام دیا گیا ہے۔ کیونکہ ان کا یہ مانناہے کہ عظیم شخصیات کبھی مرتی نہیں ہیں۔ ان کی وفات درحقیقت ان کا اپنے رب سے وصال ہوتا ہے۔

مولانا جلال الدین رومی کی خاصیت یہ ہے کہ ان کا کلام کسی ایک قوم یا مذہب کے لیے نہیں ہے بلکہ تمام عالم کے لیے ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر لاہور کالج برائے خواتین ڈاکٹر فرخندہ منظور، ایرانی قونصل جنرل ، ڈائریکٹر جنرل ایرانی کلچر سنٹر، اور ہیڈ آف فارسی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فلیحہ زہرہ کاظمی اور فیکلٹی اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر فرخندہ منظور اور ڈاکٹر فلیحہ کاظمی نے صوبائی وزیر اور ایرانی قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مولانا رومی کے افکار اور کلام پر مبنی ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی اور سماں رقص کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔بعد ازاں معروف اداکارہ میرا نے صوبائی وزیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ میرا نے صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سے درخواست کی کہ وہ فلم انڈسٹری کی بہتری کے لیے ایک فلم بنانا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے محکمہ ثقافت سے تعاون کی اپیل کی۔ اس پر فیاض الحسن چوہان نے ان کو محکمہ ثقافت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم سنسر بورڈ کی تشکیل نو بھی کی جا رہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں