بھٹو کب مرے گا

سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 19 ستمبر 2019 05:53

بھٹو کب مرے گا
لاہور۔  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2019ء)   یقین جانیں جس نے بھی گزشتہ روز سندھ میں کتے کے کاٹے سے تڑپ تڑپ کر جان دینے والے بچے کی ویڈیو دیکھی ہے اسے رات بھر نیند نہیں آئی ہو گی۔کم سے کم میں نے جس بھی ذی ہوش کو دیکھا اس کی آنکھوں میں آنسو کی لڑیا ں بہہ رہی تھیں،یہ کوئی پہلا کیس نہیں ہے کہ سندھ میں کوئی بچہ ویکسین نہ ملنے سے مر گیا۔

دوائیاں نہ ملنے سے مرنے والوں کی تعداد الگ ہے یہاں تو بھوک سے مرنے والوں کی تعداد پر بھی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جاتی ہیں،تھر میں پیاس سے مرنے والوں کی تعداد ہوشربا ہے اور مٹھی اور کیرتھر میں مرنے والوں کی تعداد الگ ہے۔سندھ کے علاقے میں آپ کو آج بھی زندگی ماتم کرتی نظر آتی ہے اور بھٹو کے زندہ ہونے پر ماتم کناں بھی۔کتنے دکھ کی بات ہے کہ سندھ میں بھٹو آج بھی زندہ ہے مگر سندھ والے زندہ ہو کر بھی مردہ ہیں۔

(جاری ہے)

آپ سندھ کے سکولوں،اسپتالوں اور دیگر اداروں کی حالت دیکھیں تو کبھی یقین نہیں کریں گے کہ یہ بھی پاکستان ہے۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز سے سوشل میڈیا سائٹ پر ٹرینڈ وائرل ہو گیا ہے کہ ”بھٹو کب مرے گا“۔ہیش ٹیگ ٹوئٹرہینڈل پر اس قدر وائرل ہے کہ ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں ٹوئیٹس چوبیس گھنٹوں میں ہو چکی ہیں۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام میں شعور اب آنے لگا ہے اور انہیں احساس ہو چکا ہے کہ لاشوں پر سیاست کرنے اور عوام کو لالی پاپ دینے والوں کو رخصت کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔

مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کیا کرتی ہے۔اور صوبائی حکومت نے اگرسندھ کابرا حال کر رکھنے کی قسم اٹھا رکھی ہے تو ایسے میں وفاقی حکومت پر بھی تو کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔موجودہ حکومت ویسے بھی ملک کو ریاست مدینہ بنانے کا خواب لے کر آئی تھی تو ریاست مدینہ میں امیر غریب سب برابر ہوتے ہیں اور مردہ ہمیشہ مردہ ہوتا ہے سوائے شہید کے۔اب عوام کی امیدیں پی ٹی آئی حکومت سے ہیں کہ وہ سندھ کے عوام کی طرف کب توجہ دیتی ہے وگرنہ سندھ کی صوبائی حکومت کا بھٹو تو کبھی نہیں مرے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں