سانحہ پی آئی سی کی تفتیش میں پولیس کی بڑی نا اہلی سامنے آ گئی

عدالت نے پولیس کی جانب سے ریمانڈ فارم میں کی گئی ٹیمپرنگ پکڑلی

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 15 دسمبر 2019 23:42

سانحہ پی آئی سی کی تفتیش میں پولیس کی بڑی نا اہلی سامنے آ گئی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 15 دسمبر2019) : سانحہ پی آئی سی میں پولیس کی ناقص کارکردگی سامنے آگئی ہے۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے ریمانڈ فارم میں کی گئی ٹیمپرنگ پکڑلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ مزنگ کے پولیس اہلکارروں نے6 گرفتار افراد کو اے ٹی سی میں پیش کیا تو عدالت کی جانب سے پولیس کے ریمانڈ فارم میں ٹیمپرنگ پکڑ لی گئی۔ تھا نہ مزنگ سے ہائیکورٹ بیلف کے ذریعے بر آمد 6 افراد کے لیے پراسیکیوشن سے استدعا کا پوچھا گیا۔

پراسیکیوشن نے ریمانڈ پریڈ کی استدعا کی، ریمانڈ فارم میں فوٹو گرافی ٹیسٹ کے لیے جوذیشل ریمانڈ درج تھا۔ پولیس کی جانب سے ریمانڈ فارم میں ٹیمپرنگ کر کہ کچھ اور استدعا کی گئی تھی۔ عدالت کے جواب پر تفتیشی افسر لا جواب ہو گیا۔ عدالت نے تفتیشی کو شوکازنوٹس جاری کر کہ ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

(جاری ہے)

ملزمان کوپیر کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائیگا۔

ملزمان میں شامل ایک وکیل نورپور تھل میں پیشی دے کر پہنچا تھا۔اس کے بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ یہ وکیل سانحہ پی آئی سی میں ملوث تھا۔ ملزن کی جانب سے ویڈیو دکھائی کہ جس وقت پی آئی سی کا سانحہ ہوا تو وہ اس وقت لاہور میں موجود ہی نہیں تھا،ان ملزمان میں سے ایک ملزم چارٹرڈ اکاؤنٹرڈ تھا جسکے ساتھ اسکے دو ساتھی بھی شامل تھے جوکہ وکلا ہی نہیں تھے۔ان ملزمان میں ایک کو سابق صدربار شاہد قمر کہا گیا جن کو اس وقت گرفتا ہی نہیں کیا گیا تھا۔ پولیس کی جانب سے ان تمام ملزمان کو منہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا گیا تھا تا کہ ان کی پہچان نہ کی جا سکے۔                                                                                            

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں