گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پاکستان کے کسان کو ذبح کرنے کیلئے کیاگیا ‘ حسن مرتضیٰ

جب درآمد کردہ گندم مارکیٹ میں دستیاب ہوگی تو پنجاب کے کسان کی گندم کون خریدے گا‘ رہنما پیپلز پارٹی

منگل 21 جنوری 2020 13:20

گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پاکستان کے کسان کو ذبح کرنے کیلئے کیاگیا ‘ حسن مرتضیٰ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پاکستان کے کسان کو ذبح کرنے کیلئے کیاگیا ، اپریل کے شروع میں گندم کی نئی فصل تیار ہوجائے گی اور جب درآمد کردہ گندم مارکیٹ میں دستیاب ہوگی تو پنجاب کے کسان کی گندم کون خریدے گا،پہلے ہی بزدار حکومت نے کسان کو تباہ کردیا ہے اور اب کسان کی رسوائی کا سامان کیا جارہا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کو گندم بحران پر قابو پانے کے لئے 30روپے فی کلو کے حساب سے برآمد کی گئی گندم اب70روپے زائد قیمت پر درآمد کرنا پڑے گی جس وجہ سے قومی خزانے کو ماہانہ40ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومتی مافیا اپنے مفادات کے لئے یہ سب کچھ کررہا ہے ، یہ مافیا جہاں پنجاب کے کسان کوتباہ کرررہا ہے وہاں قومی خزانے کو بھی بھاری نقصان پہنچا رہا ہے، کسان کی محنت کا صلہ ہضم کیا جارہا ہے ، کسان کے ساتھ ہر سطح پر ناانصافی کی جارہی ہے ،کسان کش اقدامات کرکے زراعت کو تباہ کرنے کی حکمت عملی پر کام جاری ہے ، پنجاب کی زراعت کو منظم سازش کے تحت تباہ کیا جارہا ہے ،جب ملک میں وافر آٹا موجودہونے کا باربار اعلان کیا جارہا ہے تو پھر گندم درآمد کیوں کی جارہی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں