حکومت نے ورثا کی جانب سے حرا عمر کی موت کا ذمہ دار ڈاکٹرز کو قرار دینے کے بعد چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی

بدھ 19 فروری 2020 16:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پنجاب حکومت نے ورثا کی جانب سے حرا عمر کی موت کا ذمہ دار ڈاکٹرز کو قرار دینے کے بعد چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ غیر قانونی کڈنی ٹرانسپلانٹ میں ملوث ڈاکٹر فواد روپوش ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نامور کامیڈین عمر شریف کے اہل خانہ کی جانب سے حرا عمر کی موت کا ذمہ دار ڈاکٹرز کو قرار دینے کے بعد پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی حرکت نے تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹر پھوٹا عدنان بھٹی، ڈاکٹر مدثر ، ڈاکٹر عثمان اور انسپکٹر محمد ندیم شامل ہیں،کمیٹی کو تین روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر غیر قانونی کڈنی ٹرانسپلانٹ میں ملوث ڈاکٹر فواد ممتاز کی گرفتاری کے لیے بحریہ ٹان میں دو مقامات پر چھاپے مارے گئے،تاہم انکی گرفتاری ممکن نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کے مطابق ڈاکٹر فواد کا موبائل دو روزسے بند ہے، ڈاکٹر فواد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ حرا کے بھائی جواد عمر نے ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف ہیومن آرگنز ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کو درخواست دی تھی، جس میں مقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کی بہن دوہزار سترہ سے ڈائیلاسسز کرا رہی تھی، کسی ایجنٹ کے ذریعے ہم ڈاکٹر فواد ممتاز تک پہنچے جن کی غفلت سے حرا کا انتقال ہوگیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں