پاکپتن سے گمشدہ 4 بہنیں لاہور سے مل گئیں، بچیوں نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کر دئیے

بچیاں چچا کے ڈر سے گھر سے فرار ہوئیں، بچیوں سے مزید تفتیش کے بعد انہیں بحفاظت والدین کے حوالے کیا جائے گا، پولیس حکام

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 3 اگست 2021 23:19

پاکپتن سے گمشدہ 4 بہنیں لاہور سے مل گئیں، بچیوں نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کر دئیے
پاکپتن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اگست 2021ء ) وزیراعلی پنجاب کے نوٹس کے بعد پاکپتن سے گمشدہ 4 بہنیں لاہور سے مل گئیں، لڑکیاں چچا کے ڈر سے گھر سے فرار ہوئیں، بچیوں نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کر دئیے- تفصیلات کےمطابق لاہور پولیس نےعارف والا سےبھاگ کرلاہورآنےوالی بچیوں کوڈھونڈ نکالا- پولیس نے چاروں بہنوں کو ڈھونڈ نکالنے کے بعد جب ان سے گھر سے بھاگنے کی وجوہات جاننا چاہیں تو بچیوں نے بتایا کہ وہ اپنے چچا کے ڈر سے گھر سے فرار ہو گئیں تھیں، بچیوں نے کہا کہ ان کے چچا کا رویہ ان سے ٹھیک نہ تھا، انہیں ڈر تھا کہ ان کا چچا انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے، جس وجہ سے وہ گھر سے بھاگ کر لاہور آ گئیں- پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچیوں سے مزید تفتیش کے بعد انہیں بحفاظت والدین کے حوالے کیا جائے گا- پولیس نے وزیراعلی پنجاب کی جانب سے اس واقعے کا نوٹس لیے جانے کے بعد چاروں بہنوں کو تلاش کرنے کیلئے کارروائی کا بھرپور آغاز کیا تھا، جس کے بعد پولیس کو یہ اہم کامیابی ملی- واضح رہے کہ دوسری جماعت سے لے کر ایف ایس سی کی طالبہ تک 4 بہنیں والدین کی غیرموجودگی میں گھر سے لاپتا ہوگئیں تھیں، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچیوں کی والدہ کسی کام کے سلسلے میں گھر سے باہر گئی لیکن جب واپس آئی تو بیٹیاں گھر میں موجود نہیں تھیں ، گمشدگی کے بعد گھر سے ایک خط برآمد ہوا جس میں بچیوں نے لکھا کہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے گھر چھوڑ کر جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

بچیوں کے والد نے اپنا موقف دیتے ہوئے شبہ ظاہر کیا کہ نامعلوم افراد نے بچیوں کو اغوا کرلیا ہے تاہم پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے بچیوں کی تلاش شروع کردی تھی۔ دوسری طرف لاہور میں 4 روز سے لاپتہ 4 بچیوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ، اہلخانہ نے بچیوں کو اغوا کرنے کا شبہ ظاہر کیا ہے ، اس سلسلے میں اب تک دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں رکشہ ڈرائیور اور محلے دار شامل ہیں ، کیوں کہ محلے دار رات 11 بجے تک بچیوں کے ساتھ رہا تھا جب کہ 12بجے رکشہ ڈرائیور نے بچیوں کو اتارا تھا ، علاقے کی جیو فینسنگ مکمل کر لی گئی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بچیوں میں سے سب سے بڑی بچی کے پاس موبائل فون بھی ہے ، پولیس نے موبائل فون کی لوکیشن ٹریس بھی کی ہے جو جوہر ٹاؤن کی آئی،فون کی آخری لوکیشن چونگی امرسدھو آئی جہاں پر موبائل فون بند کر دیا گیا ، پولیس کی ٹیموں نے تفیش کا رُخ چونگی امرسدھو کی جانب موڑ دیا ہے،لوکیٹر کی مدد سے بھی بچیوں کی تلاش جاری ہے۔ ایس پی محمد عمران کا کہنا ہے کہ اغوا ہونے والی بچیوں کی بازیابی کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں،امید ہے ملزمان سی سی ٹی کیمروں اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریس ہو جائیں گے، ہماری ٹیمیں علاقے میں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں، علاوہ ازیں آئی جی پنجاب انعام غنی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر سے رپورٹ طلب کرلی ، آئی جی پنجاب نے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکیوں کا جلد سراغ لگانے کا بھی حکم دیا ، آئی جی پنجاب نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ بچیوں کو بحفاظت بازیاب کروا کر والدین کےحوالے کیا جائے جبکہ ملزمان کو جلد ازجلد گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں