میاں اسلم اقبال کا پولیس پر 7 لاکھ روپے نقد اور بیٹی کے جہیز کا قیمتی سامان لیکر جانے کا الزام

اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر چیف منسٹر، چیف سیکرٹری اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے ان کے ایس پی اور ایس ایچ او پر کٹے گی۔ پی ٹی آئی رہنما کا ٹویٹ

Sajid Ali ساجد علی اتوار 4 جون 2023 20:23

میاں اسلم اقبال کا پولیس پر 7 لاکھ روپے نقد اور بیٹی کے جہیز کا قیمتی سامان لیکر جانے کا الزام
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جون2023ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے پولیس پر 7 لاکھ روپے نقد اور بیٹی کے جہیز کا قیمتی سامان لیکر جانے کا الزام عائد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ 9مئی کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے املاک کو نقصان پہنچانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے تاہم میں کچھ حقائق عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں کہ 9 مئی کے بعد میرے ساتھ اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے7 مئی کو میری اے ٹی سی لاہور میں ضمانت کنفرم ہوئی تو میں اُسی دِن لاہور سے باہر چلا گیا کیوں کہ 31 مئی کو میری بیٹی کا نکاح ہونا سوچا 11 مئی کو اے ٹی سی اسلام آباد میں بھی تاریخ ہے لہذا اُس سے پہلے جو انتظامات کرنے ہیں وہ بھی کر لیے جائیں دوست احباب و رشتے داروں کو دعوت پر بھی مدعو کرلیا جائے بُکنگ فلیٹیز ہوٹل میں کروائی وہاں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پولیس نے ہمارے گھروں پر ریڈ کرنی شروع کر دی گھر پر صرف والدہ، بیٹی اور بیٹا موجود تھے، چند روز قبل تقریباً رات 3بجے میرے گھر کے دروازے توڑ کر 30/40 لوگ داخل ہوئے اور بدتمیزی شروع کر دی اور کہا "وہ قاتل ہے کدھر ہے اُس کو نہیں چھوڑیں گے" میری اہلیہ نماز تہجد پڑھ رہی تھی جب کہ بیٹی اور بیٹا اپنے کمرے میں تھے والدہ صاحبہ کی عمر 85 سال ہے آکسیجن پرہیں۔


انہوں نے اعلیٰ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک پتہ آپ کے محافظوں نے کیا کیا؟ گھر میں موجود جہیز کا قیمتی سامان اور سات لاکھ روپے نقد اور ڈی وی آر لے کر چلے گئے میری والدہ صاحبہ چیختی رہی کہ ایسا نہ کرو محافظ نے ماؤں کا احترام بھی نہ کیا خوب بدتمیزی کی، میں آپ سے یہی اُمید کر سکتا تھا کہ آپ لوگ اخلاقیات سے اتنے نیچے گر جاؤ گے شرم آنی چاہیے تھی، میں ایسے نظام اور محافظوں پہ لعنت بھجتا ہوں، آپ سمجھ رہے ہو گے کہ یہ صدا ایسے ہی چلنا ہے بے شک ہر رات کے بعد صبح ہر مشکل کے بعد آسانی اور ہر آزمائش کے بعد اس کا صلہ ہے، اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے بیٹی کا نکاح منسوخ کیا کیوں کہ سامان تو میرے پنجاب کے محافظ ہی لوٹ کر لے گئے کوئی نہیں اللہ تو ہے، تاریخ کینسل کروانے کی بینکوٹ ہال ( فلیٹیز ہوٹل) سے تصدیق کرلیں۔

سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ لوٹ مار کے لیے گھروں میں داخل ہوتے ہیں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں، میری بڑی بہنوں کے گھروں میں دو دو دفعہ ریڈ کیا جا چکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ جو ہاتھ لگا میرےمحافظ ساتھ لے گئے، جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک بہنیں بیٹیاں اور مائیں تو سانجھی ہوتی ہیں آپ سب کی اصلیت تو میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہنے کو آپ کے خلاف بہت کچھ ہے وضع داری بڑی چیز ہوتی ہے جو میرے بڑوں نے مجھے سکھائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری بھتیجی کے سسرال پہ ریڈ کی گھر کے دروازے توڑ کر داخل ہوئے بدتمیزی کی اور جو ہاتھ لگا محافظ لوٹ کر لے گئے، میری بڑی بھتیجی کا سسرال باغبان پورہ ہے کل رات اُس کے گھر ریڈ کی جن کا دور دور تک میری سیاست سے کوئی تعلق نہیں اُس کے دیور کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے ناک کی ہڈی توڑ دی اور سی آئی اے میں بند کر دیا، بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کے گھر ریڈ کی اور بھابھی جو کہ ہارٹ پیشنٹ ہیں ان کو اور میری بھتیجی جو کہ ڈاکٹر ہے ہراساں کیا اور کہا “قاتل کدھر ہے” DVR اور قیمتی سامان جو ہاتھ لگا ساتھ لے گئے کیوں کہ میرے پنجاب کے محافظ اب ناکوں سے پیسہ اکٹھا نہیں کرتے بلکہ گھروں میں بدمعاشی اور ڈاکہ زنی کرتے ہیں۔

میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ میرے بڑے بھائی جو علامہ اقبال ٹاون میں رہتے ہیں ان کے گھر ریڈ کی ان کی بہوؤں کے ساتھ بدتمیزی کی ان کی بیوی نے بھی ابھی دل کا اپریشن کروایا ہے ان کے ساتھ بدتمیزی توڑ پھوڑ اور جو لے کر جانا تھا لے گئے، ہر کسی کے گھر دو سے تین دفعہ ریڈ کرچکے ہیں، ہر دفعہ میرے پنجاب کے محافظ بھوکے کتے کی طرح آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ہڈی ساتھ لے جاتے ہیں، میرے بھائی اکرم اقبال کے گھر ریڈ کیا اُن کے بیٹے حمزہ اور اکرم بھائی کو پولیس ساتھ لے گئی، اکرم بھائی کا ایک بیٹا معذور ہے جس کی عمر 25سال ہے اور وہ باتھ روم تک بھی خود نہیں جاسکتا نہ کھانا خود کھا سکتا ہے، باپ ہی اس کے سارے معاملات کرتا ہے، آج ان کو بغیر کسی FIR اور جرم کے لے کر گئے ہوئے 8دن سے زیادہ ہو چکے ہیں، باپ اور بیٹا حمزہ CIA کے پاس ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ افضل اقبال بھائی اور امجد اقبال بھائی کے گھروں پر ریڈ DVRاور قیمتی اشیاء چوری کرکے میرے بھوکے محافظ انکے گھروں سے بھی لے گئے ہیں، یہاں تک کہ میرے رشتہ دار جوہر ٹاؤن رہتے ہیں وہاں پر ریڈ کی، اُن کا بیٹا راحیل انگلینڈ سے اپنی نوزائیدہ بچی دیکھنے آیا تھا اس کو ساتھ لے گئے، تھانے اچھرہ میں اس کو بجلی کا کرنٹ لگاتے رہے کہ بتاؤ میاں اسلم اقبال کدھر ہے، انہوں نے بیٹے کو چھوڑیا اُسی دن انگلینڈ واپس بھیج دیا وہ وہاں اپنے بازو کا علاج کروا رہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے ڈیرے پر ریڈ بار بار کی اور وہاں سے DVR لے کر چلے گئے، کام کرنے والے لڑکے قیصر کو پکڑلیا، عدالت سے اسکی بازیابی کروائی گئی،کل رات پھر ریڈ کی اور دوسرے ملازم مرتضی کو لے کر چلے گئے اور ستم ظریفی کہ مار مار کر بُرا حال کر دیتے ہیں، آج میرے سب سے بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کو سی آئی اے ڈیفینس لے کر چلے گئے اُن کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے لیکن میرے پنجاب کے محافظ چیف سیکریٹری سے لے کرآئی جی اور نیچے تک کے عہدوں پر مزے لے رہے ہیں اور چھوٹے محافظ لوٹ مار کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آخری بات میرے کوئی 9 مئی کے حوالے سے کوئی آڈیو کال، ویڈیو کال یا کلپ، کوئی میسج کچھ ہے تو سامنے لاؤ، جیو فینسنگ کر لیں CDR کچھ تو سامنے لاؤ، یہ تو ایک سیاسی آدمی کے گھر ریڈوں کی بات ہورہی ہے کتنے ہزاروں بے گناہوں کے گھروں پر ریڈ اور لوٹ مار کی کہانیاں سب کے سامنے آئی گی پھر چیف سیکرٹری، آئی جی، چیف آفسر CCPO، SSP CIA، جواب دہ ہوں گے۔

میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سوچا تھا وضع داری میں خاموش رہو لیکن یہ ظلم تو بڑھتا جا رہا ہے، سوچا عوام کو تو بتا دوں اور ان افسران کو بھی تاکہ یہ نہ کہیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا، 25 مئی کو CCPO نے یہی کہا تھا کہ میاں صاحب مجھے پتہ نہیں تھا اور 10 بار اس نے دوست بھیج بھیج کر معافی مانگی تھی اور ایک شادی پر ہاتھ جوڑ کر بھی معافی مان گی کہ آپ کے گھر پولیس میں نے نہیں بھیجی تھی اگر یہ اس بات سے انکاری ہوا تو دوستو کے نام بھی بتا دوں گا۔

سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ آخری بات اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر چیف منسٹر، چیف سیکرٹری اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے ان کے ایس پی اور ایس ایچ او پر کٹے گی، پہلے بھی 25 مئی والی ایف آئی آر کورٹ میں آڈر کے ساتھ پڑی ہے جس میں چیف سیکرٹری سے لے کر سی سی پی او تک ایف آئی آر کے آڈر موجود ہیں، تھانے نہیں ایف آئی آر کرے گا تو Private Complaint استغاسہ ہی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں