قائداعظمؒ کے دستِ راست نوابزادہ لیاقت علی خان ایک مثالی وزیراعظم تھے، مقررین

منگل 16 اکتوبر 2018 17:56

لاہور۔16 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) قائداعظمؒ کے دستِ راست نوابزادہ لیاقت علی خان نے اپنا تن من دھن پاکستان کیلئے قربان کردیا تھا اور تحریک پاکستان کو صحیح معنوں میں ایک عوامی تحریک کی شکل دی، لیاقت علی خان دیانتدار سیاسی رہنما تھے اور ان کی دیانت و صداقت ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے، شہادت کے وقت ان کی زبان پر آخری الفاظ تھے یا اللہ‘ پاکستان کی حفاظت فرما، ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان‘ شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں تحریکِ پاکستان کے ممتاز رہنما،آل انڈیا مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری اور پاکستان کے پہلے وزیرا عظم شہید ملت لیاقت علی خان کی 67 ویں برسی کے موقع پر منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا ،اس موقع پر نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، بیگم مہناز رفیع، کنوینر مادرملتؒ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق، پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ندیم، پروفیسر شرافت علی ، عزیز ظفر آزاد،انعام الرحمن گیلانی اساتذہٴ کرام اور طلباوطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعدادمیں موجود تھے، پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ لیاقت علی خان ایک مثالی وزیراعظم تھے، قائداعظمؒ کو ان پر بڑا اعتماد تھا اور انہوں نے ہی آپ کو آل انڈیا مسلم لیگ کا جنرل سیکرٹری اور بعدازاں پاکستان کا پہلا وزیراعظم نامزد کیا، بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائداعظمؒ اور لیاقت علی خان یکساں سوچ کے حامل تھے، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ لیاقت علی خان نے اپنا سب کچھ پاکستان کیلئے قربان کر دیا،پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ندیم نے کہا کہ لیاقت علی خان قائداعظمؒ کے سچے پیروکار تھے، انہیں قائداعظمؒ کے دست راست کی حیثیت حاصل تھی، بیگم صفیہ اسحاق نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وصال کے بعد لیاقت علی خان نے قوم کی رہنمائی کی جس کی بدولت پاکستان بتدریج اپنے پائوں پر کھڑا ہونے لگا، شاہد رشید نے کہا کہ لیاقت علی خان نے اپنا تن من دھن پاکستان کیلئے قربان کر دیا، پروگرام کے آخر میںقائدِ ملتؒ خان لیاقت علی خان شہید کی بلندئ درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں