پنجاب اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کا مرحلہ شروع، صحت و تعلیم کے 2کھرب8ارب14کروڑ52لاکھ 68ہزار روپے کے دومطالبات زر منظور ، اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد

پیر 24 جون 2019 22:57

لاہور۔24 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) پنجاب اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2019-20ء کے بجٹ کی منظوری کا مرحلہ شروع ہو گیا، صحت اور تعلیم کی2 کھرب8ارب14کروڑ52لاکھ 68ہزار روپے کے دومطالبات زر منظور کر لئے گئے ، اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں، وقت ختم ہونے پر اجلاس آج ( منگل ) سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت تین بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 40منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ صحت کے بجٹ پر جمع کرائی گئی کٹوتی کی تحریک پر بحث کرتے ہوئے ملک وارث کلو،خواجہ عمران نذیر،ملک محمد احمد خان، پیر اشرف رسول،ڈاکٹر مظہر خان ، طارق مسیح گل ، خلیل طاہر سندھو ،عنیزہ فاطمہ ،حسینہ بیگم نے آئندہ مالی سال کیلئے مختص صحت کے بجٹ پر تنقید کی،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ گزشتہ حکومت میلینیم گولز حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی‘ بار بار الزام لگایا گیا کہ گزشتہ حکومت کی سکیموں کو آگے نہیں چلایا جارہا جبکہ اصل صورتحال یہ ہے کہ گزشتہ حکومت کی 133جاری سکیموںکیلئے فنڈز فراہم کئے گئے ہیں اور ان کو مکمل کرنے کیلئے مزید 65ارب روپے درکار ہیں‘ پاکستان کڈنی اینڈلیور انسٹی ٹیوٹ کو 2ارب روپے کا بجٹ دیا ہے اس کی حقیقت یہ ہے کہ اس کا کوئی پی سی ون تھا اور نہ ہی اس کی ایکنک سے منظور لی گئی‘ گردوں کے چھوٹے بڑے آپریشن ہوئے جبکہ لیور ٹرانسپلانٹ کا ایک بھی آپریشن نہیں ہوا‘ ہمارے دور میں لیو ر ٹرانسپلانٹ کے تین آپریشن ہوئے ہیں اور ہم نے اس کیلئے نیا بورڈ بھی تشکیل دیدیا ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کی کٹوتی کی تحریک کو کثرت رائے سے مسترد کر کے صحت کیلئے 1کھرب41ارب77کروڑ16لاکھ61ہزار روپے حجم کا مطالبات زر منظور کر لیا گیا۔ اپوزیشن کی جانب سے تعلیم پر جمع کرائی گئی کٹوتی کی تحریک میں گلناز شہزادی ،کنول پرویز ، مہوش سلطان ، وارث کلو، مناظر علی رانجھا اور دیگر نے حصہ لیا،صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کے تبادلوں کوآن لائن کر دیا ہے اور اس سکیم سی35 ہزار اساتذہ نے استفادہ کیا ہے اور مزید کریں گے‘ ہم نے اس مد میں 4سے 5ارب کی کرپشن کا راستہ روکا ہے۔

انہوںنے کہا کہ پرائمری نصاب میںمارچ 2020ء میں تبدیلی آئے گی اور تعلیم کے معیار کا یکساں فریم ورک بنے گا۔ وزیر ہائیر ایجوکیشن یاسر ہمایوں نے کہا کہ اس سال میٹرک او ر انٹر کے امتحانات میں مارکنگ سے نکل کر گریڈنگ کی طرف جارہے ہیں ، نظام تعلیم کو تبدیل کر رٹہ ازم کاخاتمہ کریں گے ، یہ تبدیلی اس کے اثرات آئندہ سالوں میں نظر آئیں گے‘ انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دی اسے مستقبل بنیادوں پر قائم رکھنے کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کریں ‘ ایسا نصاب لا رہے ہیں جس سے طلبہ کو دو سال بعد نوکریاں ملیں گی۔مذکورہ تحریک کو بھی کثرت رائے سے مستر د کر کے 66ارب37کروڑ36لاکھ7ہزار روپے کے حجم کا مطالبات زر منظور کر لیا گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں