صوبائی وزیر انسانی حقوق کی لڑکیوں پر تشدد کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت

تحریک انصاف کے دور حکومت میں لڑکیوں کو با اختیار بنایا جا رہا ہی: اعجاز عالم آگسٹین

جمعرات 5 دسمبر 2019 22:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2019ء) پاکستان گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن اور محکمہ انسانی حقوق کے باہمی اشتراک سے گرلز گائیڈ کے ہیڈ کوارٹر میں صنف پر مبنی تشدد کے خلاف 16 دن کی سرگرمی کے عنوان سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں مختلف صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے بحیثیت مہمان خصوصی جبکہ بیگم گورنر پنجاب پروین کوثر ،ایم پی اے سعدیہ سہیل کے علاوہ دیگر ممبران پنجاب اسمبلی،فلاحی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کے ہمراہ مختلف کالجز کی طالبات نے خصوصی شرکت کی۔

خطبہ استقبالیہ میں گرلز گائیڈ کی رہنما مسز سلمیٰ نے کہا کہ پروگرام کا مقصد ان خواتین اور لڑکیوں کی حمایت کرنا ہے جو طاقت کے عدم توازن کے خلاف یکجہتی کی تحریک میں اکٹھا ہو رہی ہیں، جس میں جنسی طور پر ہراساں کرنے اور تشدد کی دیگر اقسام کی جڑیں بہت زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے ساتھ لڑکیوں کو لئے با اختیار بنانے کیلئے اسطرح کے پروگرامز نمایاں اہمیت کے حامل ہیں تاکہ لڑکیوں کو ایسا پلیٹ فار م مہیا کیا جا سکے جدھر وہ اپنے مطالبات مناسب طریقے سے پیش کر سکیں۔

تقریب میں لڑکیوں کی جانب سے ایک خصوصی خاکہ بھی پیش کیا گیا، جس میں دکھایا گیا کہ کیسے لڑکیوں کو مختلف سیکٹرز میں ہراساں کیا جاتا ہے۔لڑکیوں کی جانب سے ایک چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا گیا، جس میں بالخصوص لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کی روک تھام،لڑکیوں کو ہراساں کرنا اور تعلیمی میدان میں مزید مواقع پیش کرنا شامل تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ پنجاب حکومت چاہے گی کی کہ پاکستان گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کے ساتھ ملکر ان کا دائرہ کار وسیع کیا جائے تاکہ دور دراز دیہاتوں وغیرہ میں بھی بچیوں میں اعتماد قائم کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد آج دنیا میں سب سے زیادہ وسیع، مستقل اور تباہ کن انسانی حقوق کی پامالیوں میں سے ایک ہے اور عام طور پر اس کی شکار ہونیوالی خواتین وغیرہ کی خاموشی، بدنامی کا ڈر اور شرمندگی کی وجہ سے بڑی حد تک رپورٹ نہیں ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبہ بھر میں لڑکیوں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کررہی ہے ،جس کی مدد سے خواتین کو تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور معاشرتی مدد فراہم کرکے ان کے خلاف تشدد کو کم کیا جا رہا ہے تاہم یقین رکھیں کہ تحریک انصاف کی حکومت بچیوں کو زندگی کے مختلف شعبوں میں درپیش ہر مسائل کا حل ممکن کرے گی۔

بیگم گورنرپروین کوثر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں تشدد کی مختلف اقسام کے خلاف متعدد قوانین اور پالیسیاں موجود ہیں لیکن بہت سی خواتین کو اپنی حفاظت، تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے صحت، پولیس، انصاف اور سماجی تعاون جیسے شعبوں میں مفت یا سستی ضروری خدمات تک رسائی کی کمی ہے جبکہ موجودہ حکومت کو خواتین پر ظلم روکنے کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرلز گائیڈ کی مزید ٹریننگ کیلئے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی مدد سے آگے بڑھا جا نا ایک مثبت اقدام ہے اور سرور فائونڈیشن ہر طرح کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار ملے گی۔ پاکستان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے سے متعلق متعدد بین الاقوامی سطح پر اتفاق شدہ اصولوں اور معیاروں پر دستخط کیئے جا چکے ہیں تاہم سول سوسائٹی کو حکومت کے ساتھ ملکر اسطرح کے اقدامات کی حوصلہ شکنی یقینی بنانا ہوگی۔

تقریب سے ممبران پنجاب اسمبلی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شرکاء کو یقین دلایا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے پارلیمنٹ میں اپنا فعال کردار اداکریں گی۔تمام شرکاء نے پاکستان گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کی انتظامیہ عمدہ پروگرام کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا،تقریب کے اختتام پر عمدہ کارکردگی کی بناء پر لڑکیوں میں تعریفی اسناد جبکہ معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں