نیشنل کالج آ ف آرٹس کے زیر اہتمام جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبات کیلئے اظہار یکجہتی واک کا انعقاد

جمعرات 20 فروری 2020 22:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2020ء) بھارتی متنازع شہریت قانون بل کے خلاف 10فروری کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ و طالبات کی جانب سے منعقد کیے جانے والے احتجاج پر بھارتی پولیس نے وحشیانہ تشدد کیا۔ جامعہ کے طلبا اورخاص طور پر طالبات کو دہلی پولیس کی جانب سے زدوکوب اورجسمانی طور پر ہراساںکیا گیا۔ دہلی پولیس کے اس سفاکانہ اور وحشیانہ تشدد کے خلاف پرنسپل این سی اے پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری کی قیادت میں کالج فیکلٹی اور طلبہ و طالبات نے کالج میں واک کا اہتمام کیا۔

واک کے دوران دہلی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبات سے اظہار یکجہتی کے کئے سٹوڈنٹس نے بینرز اور پوسٹرز اُٹھائے ہوئے تھے۔ جس پر اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو متوجہ کرتے ہوئے مودی کے سفاکانہ طرزحکومت اور خاص طور پر طالبات پر کئے جانے والے تشدد کا فوری نوٹس لینے کے نعرے اور مطالبات درج تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرشرکاء و میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرنسپل این سی اے پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبات پر کیا جانے والا تشدد افسوس ناک اور نہایت تکلیف دہ ہے۔ اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو بھارت کی یونیورسٹیز میںبھارتی پولیس کے تشدد کے واقعات پر فورا نوٹس لینا چاہئے اور معاملے پر مودی حکومت سے جواب طلب کرنا چاہئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں