- شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافہ غیر منصفانہ، فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ:محمد ندیم قریشی

منگل 24 مئی 2022 20:25

…لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2022ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے اسٹیٹ بینک کی جا نب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافے سے پالیسی ریٹ 13.75فیصد مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہاکہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیے بغیر شرح سود میں حد سے زیادہ اضافہ کرنا انتہائی غیر منصفانہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس اضافہ پر نظرثانی کریںاور اسے واپس لیں کیونکہ یہ معیشت، برآمدات اور صنعتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فیڈریشن چیمبر کے ریجنل آفس لاہورمیں کاروباری وفود سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے خبردار کیا کہ شرح سود میں اضافے کے برآمدی کارکردگی پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔

محمد ندیم قریشی نے کہا کہ ہمسایہ ملک بھارت میں شرح سود چار فیصد جبکہ بنگلا دیش میں شرح سود 4.75 فیصداور بھوٹان میں شرح سود 7.16 فیصد ہے اس طرح ریجن میں پاکستان میں سب سے زیادہ شرح سود ہے جسے فوری طور پر کم کیا جائے۔پیدواری لاگت بڑھنے سے برآمدات متاثر ہوں گئیں، پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میںمقابلہ کی دوڑ سے باہر ہو جائے گئیں۔

اس فیصلے سے مقامی مصنوعات کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو گا اور ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔اس کا سب سے زیادہ نقصان حکومت کو ہو گا،حکومت کو کمرشل بینکوں سے قرضوں پر زیادہ شرح سود ادا کرنا پڑئے گا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ درآمدات کو کم کیا جائے اور درآمدات کے نعم البدل مصنوعات پر توجہ دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت پہلے ہی سیاسی بحران کے باعث دباؤ کا شکار ہے، ایسے میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں