ہیڈ ریس ٹنل کے پریشرمیں کمی، نیلم جہلم ہائیڈل پاورسٹیشن کی پیداوارکو 530 میگاواٹ تک محدود کردیا گیا

منگل 16 اپریل 2024 17:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی کی وجہ سے نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن سے بجلی کی پیداوار 530 میگاواٹ تک محدود کر دی گئی ۔ ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی مورخہ 3اپریل کو مشاہدے میں آئی، جس کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت پاور جنریشن کو محدود کر د یا گیا تاکہ پریشر میں اتار چڑھا کا مشاہدہ کیا جاسکے۔

صورتِ حال کے تجزیے اور پراجیکٹ کنسلٹنٹس کے ساتھ غورو خوض کے بعد ہائیڈل پاور سٹیشن سے بجلی کی پیداوار کو بتدریج بڑھایا جائے گا۔انسپکشن کے بعد نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن 28مارچ2024سے اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا تھا۔یہ بات اہم ہے کہ ہیڈریس ٹنل کے پریشر میں کمی مشاہدے میں آنے کے بعد تمام ممکنہ مرمتی کام عمل میں لائے گئے ہیں، جن میں واٹر ریزر وائر کے اِن ٹیک گیٹس پر نصب ٹریش ریکس کی صفائی، تینوں ڈی سینڈرسے پتھر، ریت اور گاد کا اخراج، پاور ہاس میں نصب پریشر گیج کی فلشنگ اور پیداواری یونٹس کے سپائرل کیسز کی انسپکشن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ٹنل سسٹم ساڑھے 51کلو میٹر طویل ہے۔ احتیاط کا تقاضا ہے کہ اتنے وسیع نیٹ ورک کا مشاہدہ اور نگرانی کی جائے۔2018میں اپنی تکمیل سے اب تک نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن مجموعی طور پر 19ارب 82کروڑ 90لاکھ یونٹ بجلی پیدا کر چکا ہے۔ جبکہ گزشتہ سال اگست میں ٹیل ریس ٹنل کی بحالی کے بعد بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے بعد ایک ارب 54کروڑ یونٹ بجلی مہیا کر چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں