صوبے کے دور افتادہ علاقوں میں عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی تر جیح ہے ،ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان

تحصیل اور اضلاع کے ہسپتالوں پر توجہ دینے سے عوام کو گھروں کے نزدیک علاج معالجے کی بہتر سہولتیں میسر آئیں گی، بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہوگا ،صوبائی وزیر صحت

جمعہ 22 فروری 2019 21:40

لکی مروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2019ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبے کے دور افتادہ علاقوں میں عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے، تحصیل اور اضلاع کے ہسپتالوں پر توجہ دینے سے عوام کو گھروں کے نزدیک علاج معالجے کی بہتر سہولتیں میسر آئیں گی اور اس سے بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہوگا وہ صوبائی وزیر صحت کے عہدے کا حلف اٹھانے کے کوئی چھ ماہ بعد اپنے آبائی علاقے کے پہلے دورے کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کمپلیکس تاجہ زئی میں میڈیا نمائندوں سے باتیں کررہے تھے ،اس موقع پر ضلع ناظم ایڈووکیٹ اقبال حسین، ضلع نائب ناظم حاجی عرب خان، پی ٹی آئی کے ضلعی سینئر نائب صدر ڈاکٹر محمد اقبال اور ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالغفار وزیر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت نے میڈیا نمائندوں کے تند و تیز سوالات کی بوچھاڑ سے پہلے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ خالی ہاتھ نہیں آئے بلکہ ضلع لکی مروت کے لئے ہیلتھ سیکٹر میں بہت کچھ اپنے ساتھ لائے ہیں جس سے علاقہ آئندہ سالوں میں طبی سہولتوں کے حوالے سے خود کفیل ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ باتیں کم اور کام زیادہ کرتے ہیں، سو روزہ پلان کی کامیاب تکمیل پر انہیں وزیر اعظم عمران خان سے پذیرائی ملی جو اعزاز کی بات ہے ۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے ہیلتھ اور دیگر شعبوں میں منظور شدہ منصوبوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کا پہلا نرسنگ اور پیرامیڈیکس کالج ایک ارب30کروڑ روپے کی لاگت سے لکی مروت میں قائم کی جائے گا،اس سلسلے میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی سے باہمی یاداشت کے سمجھوتا طے پاچکا ہے جس کے تحت ان کالجوں میں بی ایس لیول کے پروگرام پڑھائے جائیں گے اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی ڈگری جاری کرے گی۔

اس کے علاوہ فزیو تھراپی کالج بھی علاقے میں قائم کیا جائے گا، ان کالجوں میں مقامی نوجوانوں کے داخلے کے لئی25فیصد کوٹہ بھی مختص ہوگا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ٹراما سینٹر کے قیام کی منظوری دی جاچکی ہے جس پر25کروڑ روپے لاگت آئے گی ،یہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے لیول ون ٹراما سینٹر کے بعد صوبے کا دوسرا لیول ٹو ٹراما سینٹر ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال سے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو اے کیٹگری کا درجہ ملنے کے بعد یہ ٹیچنگ ہسپتال بن جائے گا جس کے بعدپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت میڈیکل کالج کے قیام کے منصوبے کو عملی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی ہیلتھ پالیسی دینے کے بعد صوبائی حکومت اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز قائم کرے گی جس کے لئے ایم ٹی آئی طرز پر مارکیٹ سے ڈائریکٹر لئے جائیں گے اس سے دور افتادہ اضلاع میں ہسپتالوں کی حالت بہتر ہوگی اور لوگوں کو معیاری طبی سہولتوں سے استفادہ کرنے میں مدد ملے گی، یہی نہیں بلکہ لکی مروت سمیت چار اضلاع میں ہسپتالوں کا اندرونی نظام مکمل طور پر کمیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے جس سے ادویات کی چوری یا نہ ملنے اور ڈاکٹروں و دیگر طبی عملے کی غیر حاضریوں کی شکایات ختم ہونے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کے معاملات میں شفافیت آئے گی۔

ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ غزنی خیل گرلز ڈگری کالج کے قیام کے ساتھ ساتھ درہ پیزو شہر کے لئے منظور بوائز ڈگری کالج پیزو سٹی میں قائم کیا جائے گا جس کے لئے وزیر اعلیٰ ضروری ہدایات جاری کر چکے ہیں ،اس کے علاوہ75کروڑ روپے کی لاگت سے شیخ بدین ڈیم منصوبہ مکمل کیا جائے گا تاکہ زراعت کے لئے وافر مقدار میں پانی ملنے کے ساتھ ساتھ اس سے وابستہ دیگر شعبوں میں بھی ترقی آئے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں غزنی خیل تا تجوڑی براستہ بہرام خیل 32کلو میٹربلیک ٹاپ روڈ کی منظوری دی جاچکی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں ملنگ اڈہ تا تجوڑی روڈ کی تعمیر کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ لکی مروت میں ریسکیو 1122 کے قیام کی منظوری بھی دی جاچکی ہے جس پر پہلے مرحلے میں31کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع بھر میں20سکولوں کو اپگریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ شیخ بدین کو سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دی جائے گی اور کروڑوں روپے مالیت کی واٹر سپلائی سکیمیں مکمل کی جائیں گی ۔ڈسٹرکٹ اپلفٹ اور بیوٹی فیکیشن منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ان کی کوششوں سے منظور ہوا ہے اور یہ اس سے لکی و نورنگ سمیت دیگر شہروں کو ترقی دی جائے گی۔

لکی مروت میں شائع ہونے والی مزید خبریں