والد11سال قبل ایران میں گرفتار کیا تھا جو اب بھی ایران حکومت کے حراست میںہے ،تکبیر اللہ،زرکت اللہ

ہمارے گھر کا واحد کفیل والد،گرفتاری کے بعد ذہنی ہم مریض بن گئے ہیں، حکومت کردار ادا کرے ، بچوں کی پریس کانفرنس

ہفتہ 22 ستمبر 2018 19:13

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) لنڈی کوتل خوگاخیل اشرف خیل کے رہائشی چھوٹے بچے تکبیر اللہ،زرکت اللہ اور دیانت اپنے قیدوالدبرکت اللہ کی جدائی پر لنڈی کوتل پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میرا والد11سال قبل ایران میں گرفتار کیا تھا جو اب بھی ایران حکومت کے حراست میںہے انہوں نے کہا کہ ہمارے گھر کا واحد کفیل والد تھااب گھر والے ان کی گرفتاری کے بعد ذہنی مریض بن گئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے والد کو دیکھاہے نہ ہمیں اپنے والد کی پیار اور محبت دیکھاہے کیونکہ ہم اس وقت بہت چھوٹے تھے جبکہ ہماری ماں نے ہمیں دلاسہ دیتے اور کہتے تھے کہ باپ آئے گا اور اپ کی سب خواہش پورے ہوگی لیکن افسوس کہ والد ابھی تک نہیں آیا انہوں نے کہا کہ غربت باعث ہم کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیںانہوں نے کہا کہ ہمارا والداتنا مجرم نہیں کہ اایران کی حکومت نے اس پر 20سالہ قید سنائی وہ گھر کا واحد کفیل تھا دیگر بھائی بہن تعلیم جیسے زیر سے محروم ہوگئے آخر میںانہوں نے صدر مملکت ،وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری سے اپیل کی ان کی والد کی رہائی کیلئے ایرانی حکومت کیساتھ بروقت رابطہ کرکے انہیں رہا کیا جائے تاکہ اس دور جدید میں میرے چھوٹے بھائی اپنی تعلیم حاصل کر سکے۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں