لنڈی کوتل،گورنمنٹ ہائی سکول ہاشم آباد میں مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد

بدھ 21 فروری 2024 22:47

لنڈی کوتل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2024ء) ہاشم آباد ہائی سکول جمرود کے پرنسپل عبدالرحمن آفریدی اور سوشل ورکر خلیل الرحمٰن نے کہا ہےکہ پاکستان میں صرف سندھ صوبہ ہے جہاں تعلیم مادری زبان میں دی جاتی ہے ،انگریزی زبان کی اہمیت سے انکار نہیں جو اس وقت مقتدر اور سائنس و ٹیکنالوجی کی زبان ہے لیکن پشتو زبان کی اپنی تاریخی اور ادبی حیثیت ہے جس پر ہمیں بجا طور پر فخر ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے طلباء کی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نظام تعلیم کا بنیادی نقص یہ ہے کہ ہم نے مادری زبان پشتو کو پس پشت ڈال دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں چائنیز زبان آبادی کے لحاظ سے سب سے زیادہ انسان بولتے ہیں اس کے بعد انگریزی ہے جبکہ دنیا کی چھوٹی چھوٹی اقوام اور ممالک بھی اپنی مادری زبانوں پر فخر کر کے سارا نظام اپنی زبانوں میں چلاتے ہیں لیکن صرف پاکستان ہے جہاں رابطے کی زبان تو اردو ہے لیکن صوبوں میں بھی نظام تعلیم انگریزی میں ہونے کی وجہ سے ہم ترقی سے پیچھے رہ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حمزہ بابا، خوشحال خان خٹک اور رحمان بابا نے پشتو زبان کو آگے بڑھانے کے لئے بنیادی کردار ادا کیا ہے جن کا شاعری مجموعہ پشتون قوم کے لئے مشعل راہ ہے ۔عبدالرحمن آفریدی اور خلیل الرحمٰن نے کہا کہ مادری زبان وہ ہے جو بچہ ماں کی گود میں سیکھتا ہے ۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں