پراسکیوٹر جنرل سندھ ایاز احمد تنیو کی زیر صدارت اہم اجلاس

پراسکیوشن کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے اور تفتیشی افسران کو جدید طریقے سے تربیت دینے پر غور کیا گیا

منگل 22 جنوری 2019 23:10

لاڑکانہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) پراسکیوٹر جنرل سندھ ایاز احمد تنیو کی زیر صدارت ایس ایس پی آفس میں پراسکیوشن کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے اور تفتیشی افسران کو جدید طریقے سے تربیت دینے کے متعلق اجلاس ہوا ۔جس میں لاڑکانہ ڈویژن کے پانچوں اضلاع لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد اور کشمور کندھ کوٹ اضلاع کے ایس ایس پیز نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پراسکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسران کو جدید طریقے سے تربیت دینے کے لیے لاڑکانہ ڈویژن کے پانچوں اضلاع میں آئندہ ہفتے تربیت پروگرام منعقد ہونگے اگر ضروت پڑی تو ججز اور بار ایسوسی ایشن کے سینیئر وکلا کو بھی افسران کی تربیت کے لیے دعوت دیں گے تاکہ پراسیکیوشن کے شعبے کو مضبوط بنایا جائے اور عام لوگوں کو جلد از جلد انصاف مل سکے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں عدالت کے بھی واضع احکامات ہیں جس پر عمل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائیم کے روک تھام کے لیے ہم ترمیم کرنے جارہے ہیں جس میں ایسے جرائم کو روکنے کے لیے اسپیشل عدالتیں قائم کرنے سمیت اسپیشل مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے تاکہ ایسے مقدمات کا فیصلہ 3 ماہ کے اندر ہو اور لوگ کو انصاف بھی مل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ تفتیشی افسران کو تربیت دینے کے بعد پہلے حیدرآباد میں پھر بعد میں کراچی میں صوبائی سطح کی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، ججز اور وکلا سمیت تفتیشی افسران مل بیٹھ کر حکمت عملی طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک تفتیشی افسر کو کئی مقدمات کی تحقیقات کا ٹاسک دینا مشکل ہے اس وقت تفتیشی افسران کی کمی ہے جس میں اضافہ ضروری ہے۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ جاوید اکبر ریاض کا کہنا تھا کہ ہر ضلع میں 40 سے 50 تفتیشی افسران کو تربیت دی جائے گی جس سے پراسکیوشن کا شعبہ مضبوط ہوگا اور لوگوں کو انصاف مل سکے گا۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں