ہم کب اس بات کو سمجھیں گے کہ ہم فیصلے غلط کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

پاکستان تنزلی کی انتہا پر ہے کہیں تو کوئی خرابی ہے، ملک کو آئین اور قانون کے بغیر چلایا ہی نہیں جا سکتا۔ لاڑکانہ میں جلسے سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 جنوری 2024 13:17

ہم کب اس بات کو سمجھیں گے کہ ہم فیصلے غلط کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان
لاڑکانہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 جنوری 2024ء ) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تنزلی کی انتہا پر ہے کہیں تو کوئی خرابی ہے، ہم کب اس بات کو سمجھیں گے کہ ہم فیصلے غلط کر رہے ہیں۔ لاڑکانہ میں انتخابی جلسی عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوری سیاست میں تمام ذمہ داری حکمرانوں پرہوتی ہے، منصب، حلف کے اعتبار سے حکمرانوں کا فرض بنتا ہے ملک کی خدمت کریں، الیکشن ایسا ماحول ہوتا ہے جہاں ذمہ داری عوام کی طرف آجاتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان ایک مقصد کیلئے بنایا گیا تھا، پاکستان جس مقصد کیلئے بنایا گیا وہ حاصل نہیں ہوسکا، ملک کو آئین اور قانون کے بغیر چلایا ہی نہیں جا سکتا، پاکستان تنزلی کی انتہا پر ہے کہیں تو کوئی خرابی ہے، ملک میں ڈاکو طاقتور اور پولیس کمزور ہے، کہیں عسکریت پسند ی ہے، کہیں ڈاکے اور کہیں اغوا ء کاری ہے، ہم کب اس بات کو سمجھیں گے کہ ہم فیصلے غلط کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز شکار پور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ہمیں کہتا تھا نیا پاکستان بنا رہا ہوں، اپنے نوجوانوں کو گمراہ ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا، اگر فتنہ ملک پر مسلط ہوتا ہے تو اس کا مقابلہ کریں گے، فتنے کے دور میں ترقی کی شرح صفر سے نیچے چلی گئی، افغانستان 40 سال سے حالت جنگ میں ہے لیکن آج افغان کرنسی کی ویلیو پاکستانی روپے سے زیادہ ہے، خوشحال معیشت پاکستان کی ضرورت ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لوگ ہمیں طعنے دیتے ہیں کہ اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہماری جنگ اسلام کو اقتدار میں لانے کی ہے، اسلام کو اقتدار میں لانے کی جنگ کی وارث جے یو آئی ہے، کیا ہمارے ہاں امن و امان اور لوگوں کی زندگی محفوظ ہے؟ روزانہ انسانوں کی جانیں لی جاتی ہیں، معیشت ٹھیک نہیں، ہم دوسروں کو خیرات دیتے تھے آج بھیک مانگ رہے ہیں، اسلامی دنیا کے سائے پر کفر نے کیوں قبضہ کر لیا ہے؟ ہمیں اپنے کردار کا جائزہ لینا ہو گا۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں